• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

6 ججز، آئینی عدالت میں تقرری، جسٹس امین الدین اور دیگر 3 نے حلف اٹھالیا، جسٹس مسرت ہلالی نے معذرت کرلی، تقریب میں وزراعظم، فیلڈ مارشل بھی موجود

اسلام آباد (رپورٹ:رانا مسعود حسین، خبر نگار) وفاقی حکومت نے 6ججوں کو وفاقی آئینی عدالت کا جج مقرر کردیا ہے، جسٹس امین الدین، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی نے حلف اٹھا لیا، جبکہ جسٹس مسرت ہلالی نے آئینی عدالت کا جج بننے سے معذرت کرلی، آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس امین الدین سے صدر مملکت آصف علی زرداری نے حلف لیا، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈمارشل عاصم منیر بھی موجود تھے، تقریب میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5اور عدالت عظمی کے کسی جج نے تقریب میں شرکت نہیں کی، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا، جس میں اپ ڈیٹڈ رولز 2025 کی منظوری دی گئی، اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ نئے رولز کا مقصد عدالتی نظام میں بہتری اور عوام کو سستا و جلد انصاف فراہم کرنا ہے، اجلاس میں سپریم کورٹ کے 19میں سے17جج شریک ہوئے دو ججوں جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک نے شرکت نہیں کی، صدر مملکت نے جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس اطہرمن اللہ کے استعفے منظور کرلئے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 6ججوں کو وفاقی آئینی عدالت کا جج مقرر کردیاہے، پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کے تین ججز نے حلف اٹھا لیا ہے۔ وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان نے تینوں ججز سے حلف لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ اور سپریم کورٹ کے کسی جج نے حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کی۔ وفاقی آئینی عدالت کے تین ججز کی حلف برداری کی تقریب اسلام آباد ہائیکورٹ بلڈنگ میں منعقد ہوئی۔ وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس امین الدین خان نے اپنی عدالت کے تین ججز جسٹس حسن اظہر رضوی ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی سے حلف لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر بھی حلف برداری تقریب میں اسٹیج پر موجود تھے۔

اہم خبریں سے مزید