• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

NFC ایوارڈ، کے پی اور بلوچستان کم، پنجاب اور سندھ کو زیادہ فنڈز ملے

پشاور (ارشد عزیز ملک ) رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں وفاق نے چاروں صوبوں کے لئے این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز میں اضافہ کیا ہے لیکن اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو اس اضافے میں پنجاب اور سندھ کے مقابلے میں بہت کم حصہ ملا ہے، جس پر تحریک انصاف حکومت نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔پنجاب کو 122 ارب اور سندھ کو 50 ارب روپے پچھلے سال کے مقابلے میں اضافی ملے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کو تقریبا 30 اور بلوچستان کو ساڑھے 7 ارب روپے زیادہ ملے ہیں،مزمل اسلم نے جنگ سے گفتگوکرتےہوئے کہاکہ  پنجاب کے مقابلے میں خیبر پختونخوا کو کم فنڈز دینا صوبے کے حقوق کی خلاف ورزی ہے،وفاقی حکومت کے ایک سینئر افسر نے خیبر پختونخوا کی حکومت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام صوبوں کو فنڈز کی تقسیم شفاف اور قانونی دائرے میں کی گئی ہے۔ رواں مالی سال میں صوبوں کو گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ فنڈز فراہم کیے گئے ہیں تاکہ ترقیاتی منصوبوں کو بہتر طور پر سپورٹ کیا جا سکے اور عوامی ضروریات پوری ہوں۔ وفاقی حکومت نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ صوبوں کو ان کے واجب الادا مالی وسائل فراہم کیے جائیں، اور موجودہ مالی سال میں بھی تمام صوبوں کو ان کے مناسب حصص دیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ تعاون جاری رکھنے اور ترقیاتی منصوبوں کو مؤثر انداز میں مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔، فِسکل آپریشن رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت پہلی سہ ماہی میں 287147 ملین روپے ملے جو گزشتہ سال کے 257,222 ملین روپے کے مقابلے میں 29925 ملین یعنی تقریباً 30 ارب روپے زیادہ ہیں۔ یہ اضافہ 11.63 فیصد بنتا ہے۔پنجاب اس اضافے میں سب سے آگے رہا۔ صوبے کو رواں سہ ماہی میں 882326 ملین روپے ملے جبکہ گزشتہ سال اس رقم کا حجم 759837 ملین روپے تھا۔ پنجاب کے حصے میں 122490 ملین یعنی تقریباً 122490 ملین کا اضافہ آیا جو 16.10فیصد بنتا ہے۔سندھ کو اس بار 441556 ملین روپے ملے۔ گزشتہ سال یہی رقم 391276 ملین روپے تھی۔ اس طرح سندھ کو 50280 ملین یعنی تقریباً 50280 ملین کا اضافہ ملا جو 13 فیصد ہے۔
اہم خبریں سے مزید