امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک ڈائیگناسٹک لیبارٹری کے ذریعے میڈی کیئر ڈیپارٹمنٹ سے لاکھوں ڈالر کا فراڈ تسلیم کرنے والے بھارتی شہری کو دو سال قید اور 11 لاکھ 74 ہزار 813 ڈالر کی رقم واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
35 سالہ بھارتی ملزم کو اپریل 2025ء میں شیکاگو اوہیر ایئرپورٹ سے اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بھارت جانے کی کوشش کر رہا تھا، سزا مکمل کرنے پر بھارتی شہری کو ملک بدری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق عدالت میں جمع کروائے گئے اعترافِ جرم میں ملزم نے امریکن لیب ورکس ایل ایل سی نامی لیبارٹری کے ذریعے اُن ٹیسٹ کا بِل بھی وصول کیا جو نہ تو ڈاکٹرز نے تجویز کیے تھے اور نہ ہی مریضوں سے اِن کے سیمپل لیے گئے تھے۔
ایل ایل سی نامی لیبارٹری 2021ء میں قائم ہوئی تھی اور 2025ء میں اِسے بند کر دیا گیا تھا، ریاستی ریکارڈ میں بھارتی شہری ہی اس لیبارٹری کا مالک اور ڈائریکٹر درج تھا۔
دستاویزات کے مطابق لیب نے میڈی کیئر کو 87 لاکھ ڈالر سے زیادہ کے بِل بھیجے اور 11 لاکھ ڈالر سے زائد کی ادائیگیاں وصول کیں۔
اسی عرصے میں میڈی کیئر کو 2 سو سے زیادہ شکایات موصول ہوئیں جن میں مریضوں نے بتایا کہ اِن سے اُن ٹیسٹس کے بل بھی وصول کیے گئے جو اُنہوں نے کبھی کروائے ہی نہیں۔
بعض شکایات میں ایسے ٹیسٹ دکھائے گئے جو مریض کی وفات کے بعد کی تاریخوں میں درج تھے جبکہ کئی ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ اُنہوں نے کبھی ایسے مریضوں کو اس لیب کے لیے ریفر کیا ہی نہیں تھا۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بھارتی شہری نے کمپنی کے بینک اکاؤنٹس پر مکمل اختیار رکھا ہوا تھا اور اِن سے بھاری رقوم بھی نکلوائیں، صرف مئی 2024ء میں اس نے 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر نکالے اور کچھ ہی عرصے بعد ملک چھوڑ کر بھارت چلا گیا، بھارتی شہری مارچ 2025ء میں دوبارہ واپس امریکا پہنچا اور اپریل میں اِسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔