• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب بھر میں مساجد کی رجسٹریشن کیلئے سروے، 39 سوالوں پر مشتمل فارم جاری

  لاہور(آصف محمود بٹ) محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں مساجد کی باقاعدہ رجسٹریشن کے لیے ایک جامع اور وسیع سروے کا آغاز کر دیا ہے، جس کی نگرانی اور تکمیل کی ذمہ داری تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو دے دی گئی ہے۔ یہ اقدام صوبے میں مذہبی اداروں کی درست، مرکزی اور مستند معلومات پر مشتمل ڈیٹا بیس تیار کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ “جنگ” کو حاصل دستاویزات کے مطابق رجسٹریشن کے لیے جاری کردہ مسجد فارم نمبر 11/25/2 میں 39 مفصل سوالات شامل ہیں جن کے ذریعے ہر مسجد سے اس کا مکمل نام، مسلک، سالِ قیام، مکمل پتہ، متعلقہ تھانہ، علاقے، تحصیل، ضلع اور ڈویژن کی معلومات فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ ہر مسجد کا نقشہ اور محلِ وقوع واضح طور پر دستاویزی شکل میں آ سکے۔ فارم کا ایک بڑا حصہ مسجد کی ساخت، رقبے اور سہولیات سے متعلق ہے۔ مساجد سے کل رقبہ (مرلے)، مرکزی ہال اور صحن کی پیمائش (مربع فٹ)، وضوخانہ، طہارت خانہ اور امام کی رہائش گاہ کی موجودگی سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ فارم کے آخری حصے میں مسجد کی انتظامی کمیٹی سے متعلق سوالات شامل ہیں۔ اگر کوئی کمیٹی موجود ہے تو اس کے صدر اور سیکرٹری کے مکمل نام، شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر فراہم کرنا ہوں گے، تاکہ انتظامی ڈھانچے کا ریکارڈ بھی مستحکم اور شفاف ہو سکے۔محکمہ داخلہ کے مطابق تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس سروے کو منظم طریقے سے مکمل کروائیں، مقامی انتظامیہ سے رابطہ رکھیں اور ہر مسجد سے درست اور تصدیق شدہ معلومات حاصل کریں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف صوبے میں مساجد کی حقیقی تعداد اور حیثیت کا تعین ممکن ہوگا بلکہ ترقیاتی منصوبہ بندی، شہری انتظام، سیکیورٹی ہم آہنگی اور مذہبی اداروں سے متعلق مختلف پالیسیوں میں بھی بہتری آئے گی۔یہ مہم صوبے کی ہزاروں مساجد کا احاطہ کرے گی اور اسے پنجاب کی انتظامی تاریخ میں مذہبی اداروں کی دستاویزی ترتیب کا ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید