• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے، مشال ملک

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جامعہ کراچی کی کشمیر سوسائٹی کے زیر اہتمام رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کے کونسل روم میں منعقدہ خصوصی تقریب بعنوان ”بھارتی زیرِ قبضہ کشمیر: انسانی حقوق کے چیلنجز اور عالمی برادری کا کردار“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ آزادی کی جدوجہد اپنی جگہ، مگر کشمیریوں کی بنیادی انسانی حرمت کو تسلیم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ”ہاف ویڈوز“ اور ”ہاف مدرز“ کی اصطلاحیں سب سے پہلے کشمیر میں سامنے آئیں، جہاں بھارتی فورسز نوجوانوں کو اٹھا کر غائب کر دیتی ہیں، اور مائیں، بہنیں اور بیوائیں برسوں اُن کی راہ تکتی رہتی ہیں۔ مشال حسین ملک نے بتایا کہ وہ خود بھی ”ہاف ویڈو“ کی زندگی گزار رہی ہیں اور انہیں ہر وقت اس بات کا خدشہ لاحق رہتا ہے کہ نہ جانے کب یاسین ملک کو سزائے موت دے دی جائے۔ ان کے مطابق گزشتہ چار سال سے کشمیری قوم اور ان کے خاندان پر یہ خوف مسلط ہے کہ کسی بھی وقت فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔مشال حسین ملک نے ایک دردناک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ دنوں میں بھارتی فورسز نے 24 سالہ نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد اُس کے اہلِ خانہ کو ”دو کلو گوشت“ اور اُس کا ایک جوتا بھیجا، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور دنیا کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات مسلسل جاری ہیں اور عالمی اداروں کی خاموشی مزید اذیت ناک ہے۔مشال ملک نے مزید کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے فاسفورس شیل، کیمیکل ہتھیاروں اور تشدد کے ذریعے لاشوں کی مسخ شدہ حالتیں بھیجنا معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”آزادی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے، اور آزاد ملک میں پیدا ہونے والا انسان اپنی شناخت کے ساتھ زندہ رہتا ہے۔“انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کی بنیادی وجہ بھی کشمیر ہیاور کشمیر کا پانی کشمیریوں کی قربانیوں اور تحریکِ آزادی کی قیمت پر پاکستان تک پہنچتا ہے، ورنہ بھارت ڈیموں کی تعمیر میں مسلسل مصروف ہے۔

ملک بھر سے سے مزید