کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی ’’اوپن اے آئی ‘‘ اور اس کے کاروباری شراکت دار مائیکرو سافٹ کیخلاف ’’غفلت برتنے کے باعث موت ‘‘ کا مقدمہ درج کرلیا ہے، ایک ٹیکنالوجی کمپنی کے سابق سربراہ 56سالہ ا سٹین ایرک سولبرگ نے اپنی 83 سالہ والدہ کو چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے اکسانے کے بعد قتل کردیا تھااور خود بھی خودکشی کرلی تھی ۔ خاتون کے ورثاء نے ChatGPT بنانے والی کمپنی OpenAI اور اس کے کاروباری شراکت دار Microsoft پر "غفلت برتنے کے باعث موت" کا مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ نے خاتون کے بیٹے کے "وہمی خیالات" کو تیز کیا اور اسے اپنی ماں کی طرف موڑنے میں مدد کی، جس کے بعد اس نے اپنی ماں کو قتل کر دیا،چیٹ جی پی ٹی نے اسٹین ایرک کو یہ باور کروایا کہ وہ اپنی زندگی میں کسی پر بھروسہ نہیں کر سکتا تھا ماسوائے خود ChatGPT کے"۔ "اس نے ایرک کی ماں کے بارے میں بتایا کہ وہ اس کی جاسوسی کررہی ہے۔