اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) ٹرانسپورٹرز ہڑتال کے بعد پھنسے کنسائنمنٹس پر ڈیمرج و ڈیٹینشن چارجز،اضافی چارجز سے صنعتی لاگت اور قیمتوں میں اضافہ ناگزیر پیداواری سرگرمیاں بڑی طرح متاثر ، پاکستان کی کارخانہ داروں کی سے بڑی سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر تجارت جام کمال اور وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے اپیل کی ہے کہ ہڑتال کے باعث بندرگاہوں پر پھنسے کنسائنمنٹس پر عائد ڈیمرج اور ڈیٹینشن چارجز کو معاف کیا جائے۔ سائیٹ کے صدر احمدعظیم علوی نے متفقہ طور پر پیش قرارداد کی شکل میں ہونے والی اپیل میں کہا کہ موجودہ حالات میں صنعتوں کے لیے کاروبار کرنے کی لاگت پہلے ہی بہت زیادہ ہے اور یہ اضافی مالی بوجھ ایکسپورٹرز، امپورٹرز اور مقامی صنعتکار برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، جبکہ اس صورتحال میں ان کا کوئی قصور بھی نہیں۔ جنگ سے ٹیلیفون پر گفتگو میں ان کی طرف سے واضح کیا گیا کہ اگر ڈیمرج اور ڈیٹینشن معاف نہ کی گئی تو لاگت میں نمایاں اضافہ ہوگا جس سے صنعتی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔ اس حوالے سے حکومت کو تحریری درخواست بھی دی جا رہی ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ اسے ہمدردانہ طور پر زیر غور لایا جائے گا۔