کراچی( ٹی وی رپورٹ) چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا ہے کہ پہلے پرچی آئی، پھر فون کالز کی گئیں پھر آفس پر فائرنگ کی گئی، ہم سنسنی نہیں پھیلانا چاہتے تھے مگر ہماری جانوں تک بات آگئی ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کررہے تھے، پروگرام میں میاں داؤد ایڈووکیٹ نے بھی گفتگو کی۔ پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ کراچی کے بلڈرز نے غیر ملکی نمبرز سے بھتے کی دھمکی آمیز کالز کی شکایات اور تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ کل چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بھتے کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور ہمارے دس ممبرز کو دبئی اور ایران کے نمبرز سے کال آئیں اور نہ دینے کی صورت میں ان کے آفسز اور چوکیداروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں آٹھ سے دس لوگ زخمی ہوئے اور ایک آدمی شہید بھی ہوا۔ بھتہ خور بینک اکاؤنٹ نمبر بھی دیتے ہیں اور پھر بھی پکڑے نہیں جاتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آباد کے وفد سے ملاقات کی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ زمینوں پر قبضے اور بھتے کسی صورت برداشت نہیں ہیں ہم نے پہلے بھی بھتہ خوروں کا خاتمہ کیا تھا اب بھی انہیں قانون کے کٹہرے میں لے کر آئیں گے۔ چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو آج ان تک پہنچائی جانے والی شکایت کی رسید دکھا دی آئی جی نے بتایا کہ ریڈ وارنٹ کے لئے وفاقی حکومت کو کہہ رکھا ہے اندازہ ہے کہ پچیس سے چالیس آباد اراکین بھتہ دے رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں دکاندار بھی بھتہ دے رہے ہیں اور اس کے علاوہ کوئی چوائس نہیں ہے۔ بھتہ مانگنے والے وہی ہیں جو آپریشن کے دوران پاکستان سے بھاگ گئے پرچیاں دینے والے اصل لوگ نہیں اصل لوگ ملک سے باہر بیٹھے ہیں۔ ہم سنسنی نہیں پھیلانا چاہتے تھے مگر ہماری جانوں تک بات آگئی ہے۔