• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس نے ٹریفک روانی میں بہتری کے بجائے بھاری چالان اپنا فرض منصبی سمجھ لیا

راولپنڈی (حافظ وسیم اختر،سٹاف رپورٹر ) ٹریفک وارڈنز ہائیکورٹ روڈ سے سواں پل جی ٹی روڈ کی طرف آنے والے شہریوں کیلئے وبال جان بن گئے ، ایک وقت میں پانچ سے سات لوگ کھڑے ہوتے ہیں ، جنہوں نے ٹریفک روانی میں بہتری کی بجائے شہریوں کو بھاری چالان کرنا ہی اپنا فرض منصبی سمجھ لیا ہے ، چھوٹی گاڑیوں کو پانچ ، پانچ ہزار روپے اور موٹرسائیکل والوں کے دو ، دو ہزار روپے چالان کئے جاتے ہیں ،جہاں چھوٹی گلیوں نما لنک روڈ پر گاڑیوں کی رفتار بیس کلومیٹر سے زیادہ نہیں ہوتی وہاں پر بھی سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر چالان کئے جا رہے ہیں گزشتہ روز عام تعطیل کے موقع پر بھی بعد دوپہر تقریباً پانچ سےسات ٹریفک وارڈنز موجود تھے جو دھڑا دھڑ شہریوں کے چالان کرنے میں مصروف تھے، ایسے لوگ پنجاب حکومت جو کہ راولپنڈی شہر میں عوام اہمیت کے میگا پراجیکٹس شروع کئے ہوئے ہے اس کیلئے نیک نامی کا سبب نہیں بن رہے ہیں ، زیادہ تر وارڈنز نے اپنی نیم پلیٹ تک آویزاں نہیں ہوتی ہے ، حالانکہ ہائیکورٹ روڈ سے سواں پل پر جہاں سے ان گاڑیوں نے مڑنا ہوتا ہے وہاں پر ویگنیں اور سوزوکیاں سواریاں اٹھانے کیلئے کھڑی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کو سڑک کے درمیان سے مڑنا پڑتا ہے جس کے نتیجہ میں راولپنڈی کی طرف سے آنے والی تیز رفتار ٹریفک کی وجہ سے حادثات رونما ہونے کا خدشہ رہتا ہے ، ہائیکورٹ روڈ سے جی ٹی روڈ اور پھر جی ٹی روڈ سے ہائیکورٹ روڈ پر روزانہ پانی والی درجنوں ٹریکٹر ٹرالیاں کئی کئی چکر لگا تی ہیں جن میں سے اکثر کی نمبر پلیٹس تک نہیں ہیں ، اہل علاقہ نے وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز شریف کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹریفک عملے کے ناروا سلوک اور آئے روز کے بھاری چالان سے بچایا جائے ۔
اسلام آباد سے مزید