اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) ایندھن کی سپلائی غیر یقینی ،ریفائنریز کا اوگرا کی بے عملی پر احتجاج، حالیہ پراڈکٹ ریویو میٹنگ کے انعقاد اور نتائج پر گہری تشویش کا اظہار، ریفائنریز نے اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کو مشترکہ خط میں درخواست کی کہ ہفتہ وار قیمت سازی کا نظام اپنایا جائے، جیٹ فیول کو ڈیزل کارگو کے ساتھ نہ ملانے، درآمدات میں واضح رہنمائی جاری کرنیکا مطالبہ کیا۔ پاکستان کی بڑی تیل کی ریفائنریز نے اوگراکے حالیہ پراڈکٹ ریویو میٹنگ کے انعقاد اور نتائج پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ ریگولیٹری غیر یقینی صورتحال، خاص طور پر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی خریداری کے حوالے سے، سپلائی پلاننگ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے اور مارکیٹ کے منظم آپریشنز کو متاثر کر رہی ہے۔ریفائنریز نے حکومت سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ موجودہ پندرہ روزہ قیمت سازی کے نظام کو تبدیل کر کے ہفتہ وار قیمتوں کا نظام اپنایا جائے، جس سے بین الاقوامی قیمتوں کی حرکت کا بہتر عکس ملے گا، قیمتوں میں تاخیر کم ہوگی اور ڈاؤن اسٹریم سیکٹر میں زیادہ مؤثر سپلائی پلاننگ ممکن ہوگی۔ایک مشترکہ خط میں جو اوگرا کے چیئرمین کو لکھا گیا اور وفاقی وزیر توانائی (پیٹرولیم ڈویژن)، سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن اور ڈائریکٹر جنرل (آئل) کو بھی کاپی کیا گیا، پاک عرب ریفائنری کمپنی لمیٹڈ (PARCO)، اٹک ریفائنری لمیٹڈ، سی اینرجیکو لمیٹڈ، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹوز نے 22 دسمبر کو ہونے والی پراڈکٹ ریویو میٹنگ کے انعقاد اور نتائج پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ریفائنریز نے کہا کہ میٹنگ اچانک ختم کر دی گئی اور واضح نتائج سامنے نہیں آئے، حالانکہ زیرِ بحث مسائل بہت اہم تھے۔ خط کے مطابق میٹنگ مختصر کرنے کی وجہ اوگرا کی ایک اور پہلے سے طے شدہ مصروفیت تھی، جس کے نتیجے میں اہم معاملات، بشمول آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذریعے HSD کی خریداری کی رہنمائی، حل نہیں ہو سکے۔ریفائنریز نے خبردار کیا کہ واضح ریگولیٹری رہنمائی کی غیر موجودگی کے سبب موجودہ اور آنے والے مہینوں کے لیے ڈیزل کی فروخت کے انتظامات غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، جس سے پیداوار کی منصوبہ بندی، انوینٹری مینجمنٹ اور مقامی ریفائنریز میں ڈسپیچ شیڈولنگ پیچیدہ ہو گئی ہے۔