• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین ممالک کی غزہ میں بین الاقوامی فورس میں شمولیت پر رضامندی

کراچی(رفیق مانگٹ) اسرائیل نے کہا ہے کہ تین ممالک نے غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس میں شامل ہونے کیلئےامریکا کی درخواست قبول کر لی ہے، جن میں ایک انڈونیشیا ہے۔ پاکستان کا نام بھی ممکنہ شراکت دار کے طور پر آیا ہے، لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ ترکی کو اس فورس میں شامل نہیں کیا جائے گا ۔روس کے کردار پر محتاط امید ہے، جب کہ لبنان میں حزب اللہ کی غیر مسلح کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ حماس دوبارہ ہتھیار جمع کر رہی ہے اور ایران نے بیلسٹک میزائل کی پیداوار بڑھا دی ہے۔اسرائیلی نیوز سائیٹ کے مطابق اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تین ممالک نے غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ان میں سے ایک ملک انڈونیشیا ہے، تاہم باقی ممالک کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔یہ بات وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے امریکا کے دورے سے قبل ہونے والے کابینہ اجلاس میں بریفنگ کے دوران سامنے آئی۔رپورٹ کےمطابق آذربائیجان پہلے اس فورس میں شامل ہونے پر آمادہ تھا، تاہم اب وہ ترکی کے دباؤ کے باعث پس و پیش کا شکار ہے۔ اس سے قبل اٹلی، پاکستان اور بنگلہ دیش کے نام بھی ممکنہ شراکت داروں کے طور پر سامنے آ چکے ہیں۔تاہم اسرائیلی حکام کے مطابق، اگر امریکا ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کے تحت دوسرے مرحلے کا اعلان بھی کر دے، تب بھی فورس کی تعیناتی میں کئی ہفتے لگیں گے۔سینئر اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ جنگ کے بعد ہمارا اور ٹرمپ کا بنیادی منصوبہ ابراہیمی معاہدوں کو وسعت دینا تھا، لیکن اب صورتحال کہیں زیادہ پیچیدہ ہو چکی ہے۔اب توجہ دوسرے مرحلے پر ہے۔ ترکی کو اس فورس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید