کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیرِ مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بات چیت کسی ایک شخصیت کی بجائے مشترکہ ایجنڈے پر ہوگی۔ پی ٹی آئی کنفیوژن کا شکار ہے ۔جنرل سیکرٹری تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان اسد قیصر نے کہا کہ ہماری صفوں میں کوئی ابہام نہیں اور تمام فیصلے پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہو رہے ہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگوکررہے تھے۔تفصیلات کے مطابق میزبان شہزاد اقبال نے بتایا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ سیاسی و جمہوری اصلاحات پر مذاکرات کے لئے تیار ہے تاہم 2024 کے انتخابات پر بات نہیں ہوگی۔ اسی پروگرام میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے حوالے سے بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے تین ارب ڈالر میں سے ایک ارب ڈالر فوجی فاؤنڈیشن میں بطور سرمایہ کاری منتقل کئے جا رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ میں نے ماضی قریب میں کہا تھا کہ یہ جس ٹیبل سے جارہے ہیں اسی پر واپس لوٹیں گے ۔ یہ اسپیکر کے پاس آئیں ایجنڈا بھی سیٹ ہوگا اور بات چیت بھی ہوگی دونوں فریق بیٹھیں گے تو مشترکہ ایجنڈے پر بات ہوگی بات چیت کسی شخصیت سے متعلق خاص نہیں ہوگی ۔ پی ٹی آئی والے بچارے باتیں کرتے رہتے ہیں ان کو خود پر اعتماد نہیں۔ یہ پراعتماد نہیں کہ بانی پی ٹی آئی ملاقات پر کیا کہیں گے۔یہ چاہتے ہیں کہ گڈ ٹوسی یو واپس آئے یہ تو نہیں ہوسکتا۔ الیکشن ہوچکے ہیں اور حکومت چل رہی ہے۔ یہ اقتدار میں نہیں تو یہ اس لئے نظام کے خلاف ہیں۔ خیبرپختونخوا کو اربوں روپے ملے ہیں کیا پی ٹی آئی سے سوال نہیں پوچھا جاسکتا۔ جب یہ لوگ آتے ہیں تو اسی طرح کی طوفان بدتمیزی کرتے ہیں چھبیس نومبر کو بھی ان کے ایم پی اے ایم این اے ہی آئے تھے البتہ ان کی سکیورٹی کے لئے انتظام کیا گیا تھا کیا ایسا نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ جنرل سیکرٹری تحریک تحفظ آئین پاکستان اسد قیصر نے کہا کہ ہماری صفوں میں کوئی ابہام نہیں ہے شیخ وقاص سمیت پی ٹی آئی کے تمام لیڈرز کے ساتھ مشاورت کی گئی تھی البتہ ان کا اسٹیٹمنٹ پہلے آچکا تھا اور اعلامیہ بعد میں نکلا تھا، ایسا ممکن نہیں ہے کہ پی ٹی آئی مشاورت میں نہ ہو اور الائنس دوسری بات کرے۔