کراچی( اخترعلی اختر )جاوید شیخ نے کہا کہ اداکاری کے شوق کے لئے گھر سے100روپے چوری کر لاہور کی ٹرین میں سوار ہوا، منور سعید نے کہا کہ میں نے مصطفی قریشی کو پنجابی فلموں میں متعارف کرایا۔ مصطفی قریشی نے کہا کہ سنیما گھروں کے ٹکٹس سستے کئے بغیر فلم انڈسٹری پروان نہیں چڑھ سکتی۔ عالمی اردو کانفرنس میں فلم کا سفر پروگرام میں شہر یار منور اور نبیل قریشی نے اظہار خیال کیا۔ تفصیلات کے مطابق آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام 18ویں عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز سیشن فلم کا سفر کا انعقاد جون ایلیا لان میں ہوا۔ نظامت کے فرائض متین محمود نے ادا کئے، جبکہ سیشن کے مہمانوں میں معروف اداکار جاوید شیخ ،شہریار منور،مصطفی قریشی ،منور سعید اور ہدایت کار نبیل قریشی تھے ۔ اس موقع پر پاکستان فلم انڈسٹری کے ماضی کے بڑے نام پرویز ملک وحید مراد محمد علی حسن طارق نیلو اعجاز اے سلمان درپن سنتوش کمار عنایت حسین بھٹی نظر شباب منور ظریف یونس ملک الطاف حسین سرور بھٹی شباب کیرانوی شوکت حسین اور باری ملک کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔پاکستان فلم انڈسٹری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر اداکار مصطفی قریشی نے کہا کہ فلم ہماری پہچان ہے، ہماری تہذیب ہے، اس انڈسٹری کی بحالی کے لئے ہمیں مزید کام کرنے کی شدید ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ارٹس کونسل آف پاکستان کراچی بہت زبردست کام کر رہا ہے۔اس موقع پر معروف اداکار جاوید شیخ نے اپنے فلمی سفر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں نے اداکاری کے شوق میں گھر سے 100 روپے چوری کئے اور پنڈی سے لاہور جانے کے لئے جیسے ہی ریلوے سیشن پہنچا، تو میرے والد نے جو تیسرے ڈبے میں موجود تھے، میری ایسی درگت بنائی کہ جب آنکھ کھلی تو گھر پر الٹا لٹکا ہوا تھا ۔یہ میرے فلمی سفر کی ابتداء تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں جب تک سینما کے ٹکٹ سستے نہیں ہونگے، فلم انڈسٹری عروج نہیں پا سکتی۔پہلی فلم دھماکہ کے فلاپ ہونے پر سخت مایوسی کا شکار رہا۔بعد میں ٹی وی کا رخ کیا اور مجھے ٹی وی کے ڈرامے شمع اور ان کہی سے شہرت ملی۔ان کہی، کی مقبولیت کی وجہ سے فلم کھبی الوداع نہ کہنا، میں کاسٹ کیا گیا، جس کے بعد اب تک یہ سفر کامیابی سے جاری ہے۔منور سعید نے کہا کہ مصطفی قریشی کو پنجابی فلموں کے لئے میں نے راضی کیا۔ہمارے زمانے میں جو فلمیں بنیں، وہ ہر خاص و عام تک پہنچی، لیکن اب وہ دور نہیں رہا۔۔اب نہ فلم کامیاب ہوتی ہے اور نہ ہی اس کی موسیقی۔نبیل قریشی نے کہا کہ ہمارے خاندان میں کوئی بھی فلم انڈسٹری سے تعلق نہیں رکھتا۔اس کے باوجود میں ہدایت کاری کی جانب آیا، مجھے غیر معمولی کامیابی ملی۔اس وقت سینما گھروں میں سناٹے تھے۔ہماری فلم نا معلوم افراد، کی کامیابی نے سینما گھروں کو نئی زندگی دی۔2014 سے 2019 تک انڈسٹری آگے بڑھتی رہی۔