اسلام آباد (اسرار خان)سالانہ ترقیاتی پروگرام سست روی کا شکار، رقوم کے اجراء کے باوجود نومبر تک بجٹ کا صرف 9فیصد فنڈ خرچ، شاہراہوں اور بجلی کے شعبوں نے بھاری فنڈز سمیٹ لیے، مگر کارکردگی میں سب سے پیچھے، این ایچ اے سالانہ بجٹ کا صرف 9 فیصد، بجلی کا شعبہ محض 3 فیصد خرچ کر سکا۔ تفصیلات کے مطابق دی نیوز کی جانب سے جائزہ لی گئی سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان کا وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) برائے 26-2025 کاغذوں سے نکل کر عملی شکل اختیار کرنے میں مشکلات کا شکار ہے۔ نومبر تک ایک ٹریلین روپے کی مجموعی مختص رقم کے مقابلے میں بمشکل 91.9ارب روپے خرچ کیے جا سکے ہیں، حالانکہ شاہراہوں اور بجلی جیسے سیاسی طور پر حساس شعبوں کے لیے بھاری فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب، سماجی اور اصلاحاتی مقاصد کی حامل وزارتیں (ترقیاتی کاموں میں) بہت پیچھے رہ گئی ہیں، باوجود اس کے کہ ان پانچ مہینوں کے لئے 348.97 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی جا چکی تھی۔ حقیقی اخراجات کل پی ایس ڈی پی کا محض 9.2 فیصد اور جاری کردہ رقم کا 26.3 فیصد رہے، جو کہ منصوبہ بندی پر عمل درآمد کی راہ میں حائل مستقل رکاوٹوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔