کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کی جنرل سیکریٹری زہرا خان نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے گھر مزدور پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کے نتیجے میں صوبے کے لاکھوں گھر مزدوروں کو لیبر قوانین کے دائرے میں لانا یقینی ہوگیا ہےیہ پالیسی پچھلے تین سال سے التوا کا شکار تھی، گھر مزدور پالیسی کی منظوری کے علاوہ اس پالیسی کی روشنی میں گھر مزدوروں کے حقوق سے متعلق خصوصی قانونی مسودہ آخری مراحل میں ہے اور امید ہے کہ جلد ہی گھر مزدور بل سندھ اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا ،جس کے بعد گھر مزدور دیگر مزدوروں کی طرح سوشل سیکورٹی، پنشن، یونین سازی، اجتماعی سودا کاری اور تمام مزدور حقوق اور مراعات کے علاوہ تنازعہ کی صورت میں لیبر کورٹس سے انصاف کے لئے قانونی طور پر حق دار ہوں گے،ان خیالا ت کا اظہار انہوں نےپیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا،اس موقع پر ان کے ہمراہ جنرل سیکرٹری یونائٹیڈ ہوم بیسڈ گارمنٹ یونین سائرہ فیروز،انفارمشن سیکرٹری ہوم بیسڈویمن ورکرز فیڈریشن شبنم اعظم ، شمیم بانواور زاہدہ پروین بھی موجو د تھیں ،زہرا خان نے کہا کہ گھر مزدور پالیسی کا اجراء نہ صرف سندھ و پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا کی مزدور تحریک کے لئے تاریخی واقعہ ہے کیوں کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے اس پالیسی کی منظوری دے کر قانون سازی کا آغاز کردیا ہے ہم آج اس تاریخی موقعہ پر سندھ کے لاکھوں گھر مزدوروں کی جانب سے وزیراعلٰی سندھ ، صوبائی حکومت، لیبر ڈپارٹمنٹ سندھ اور خصوصی طور پر سینیٹر سعید غنی کے تہہ دل سے مشکور ہیں کہ انہوں نے بے چہرہ محنت کشوں کو چہرہ اور قانونی شناخت دے کر پیداواری عمل میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔