لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی استثنیٰ کی درخواست دینا اعتراف جرم ہے، حکومت کرپشن کی دلدل میں ناک تک دھنس چکی ہے،پاناما لیکس کے بعد اب برطانیہ میں وزیراعظم اور انکے خاندان کے نئے پلاٹوں اور جائیدادوں کا اسکینڈل منظر عام پر آچکا ہے،حکومتی کشتی کرپشن کے سمندر میں غرق ہونے والی ہے،حکمرانوں کے پاس بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ سچے دل سے تائب ہوکرحقائق کو تسلیم کرلیں اور قومی خزانے کی لوٹی ہوئی رقم قوم کولوٹا دیں، پاناما لیکس کے بعد لیکس پہ لیکس آرہی ہیں ، مرکزی حکومت نے تین سال قبل قوم کے ساتھ جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے۔دنیاکی قابل ترین گولڈمیڈلسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی حکومت رہا کرنا چاہتی ہے لیکن ہمارے بے ضمیرحکمران قوم کی بیٹی کی رہائی کیلئے صرف ایک درخواست لکھنے کو تیار نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیرپائین تحصیل کمپلیکس میں جے آئی یوتھ کے نومنتخب عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرجنرل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع ،ضلعی امیرمولانا اسد اللہ ،صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ اور مقامی ایم پی اے اعزازالملک افکاری نے بھی خطاب کیا ۔جے آئی یوتھ کی حلف برداری کی تقریب میں درجنوں افراد نے عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا جن میں منتخب عوامی نمائندے ناظمین ،کونسلرزاور علمائے کرام شامل تھے ۔قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جندول پریس کلب کی نومنتخب کابینہ سے حلف لیا ۔سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ ہمارے حکمرانوں کی غیرت سوئی ہوئی ہے،دنیاکی قابل ترین گولڈمیڈلسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی حکومت رہا کرنا چاہتی ہے لیکن ہمارے بے ضمیرحکمران قوم کی بیٹی کی رہائی کیلئے صرف ایک درخواست لکھنے کو تیار نہیں ، امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ کے وکیل بار بار رابطہ کررہے ہیں کہ صدر اوباما نے اپنی مدت صدارت کے اختتام پر بہت سارے قیدیوں کی رہائی کی درخواستوں پر پر دستخط کیے ہیں، اب اگر حکومت پاکستان امریکی حکومت کو ایک خط لکھ دے تو ڈاکٹر عافیہ رہا ہوسکتی ہے لیکن قوم کی جانب سے پرزور مطالبات کے باوجود حکومت خط نہیں لکھ رہی، حکمرانوں نے امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر کے اور ایمل کانسی، یوسف رمزی اور ڈاکٹرعافیہ کو پکڑ کر امریکہ کے حوالے کرکے قومی غیرت کا سودا کیا ہے، سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ استثنیٰ کا مطلب یہ ہے کہ دال میں کچھ کالاہے جس کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔بعد ازاں سینیٹر سراج الحق نے دیر بالا سے جماعت اسلامی کے دیرینہ رہنما میاں عثمان یوسف کی نماز جنازہ پڑھائی اور ان کے خاندان سے تعزیت کی۔