لاہور (نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عام انتخابات سے قبل فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے ، فاٹا میں ایف سی آر کا ظالمانہ نظام ناقابل برداشت ہے، حکومت فاٹا اصلاحات کے متعلق سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات سے بھاگنا چاہتی ہے مگر فاٹا سمیت ملک بھر کے عوام حکومت کو یہ موقع نہیں دیں گے۔
فاٹا میں بنیادی ڈھانچہ تبا ہ ہورہاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاٹا اسٹوڈنٹس فورم میں طلباء کے وفد سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ ایف سی آر کے کالے قانون نے فاٹا کے ڈیڑھ کروڑ عوام کو بنیادی حقوق اور تعلیم اور ترقی سے محروم رکھا ہے۔ ایف سی آر کی وجہ سے قبائل کے گھر، عزت اور جان و مال محفوظ نہیں اور ایک فرد کے جرم کی سزا پورے خاندان اور علاقے کو دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان نے قبائل کو پاکستان کابازوئے شمشیرزن قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ قبائلی علاقے میں ہمیں فوج رکھنے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ قبائل کے اندر پائی جانے والی محرومی اور مایوسی کو ختم ہونا چاہیے۔ڈیڑھ کروڑ قبائلی عوام کو 200پولیٹکل ایجنٹوں کی غلامی میں دے دیاگیا ہے۔ فاٹاکو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے علاو ہ فاٹا کے عوام کسی حل کو تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فاٹا سے فی الفور ایف سی آر کا خاتمہ کیا جائے اور 2018ءکے انتخابات سے قبل فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے تاکہ ان انتخابات میں فاٹاسے قومی و صوبائی اسمبلی کے ممبران کا انتخاب ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر قومی قیادت نے اتفاق کیا تھا لیکن اب حکومت اس مسئلہ کو بلاوجہ سرد خانے میں ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔