لاہور(خبرنگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف،شہباز شریف،پرویز الہیٰ ،چودھری شجاعت حسین،عمران خان ،سردار ایاز صادق سمیت 64 سیاست دانوں اوربیورو کریٹس کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے کے لئے دائر درخواست کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی۔پرویز مشرف کی جانب سے عدالت میں جواب داخل کرا دیا گیا کہ بیرون ملک کوئی اثاثہ نہیں ہے،۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف،شہباز شریف،پرویز الہیٰ ،چودھری شجاعت حسین،عمران خان، سردار ایاز صادق،اسحاق ڈار،جاوید ہاشمی،فاروق ستار،نجم سیٹھی،میاں منشاء،عاصمہ جہانگیر،خواجہ شریف ،حمزہ شہباز شریف ،شاہد خاقان عباسی،رانا تنویر اور شیخ رشید نے چار سو ارب ڈالر غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کئے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں نے برطانیہ میں 149جائیدادیں خریدیں جبکہ درخواست میں فریق بنائے گئے تمام سیاستدانوں نے بیرون ملک اثاثے بنا کر ملک کو کنگال کیا۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان سیاستدانوں کی طرف سے بیرون ملک بینکوں میں رکھے گئے پیسے وطن واپس لا کر ملک کی حالت تبدیل کی جا سکتی ہے اور حقیقی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ رجسٹرار آفس میں موجود درخواست سے متعلقہ ریکارڈ غائب ہے۔