• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 نایاب دھاتوں کے وسیع ذخائر دریافت

حال ہی میں ماہرین کو جاپا ن کے سمندروں سے نایاب معدنیات کے ذخائر ملے ہیں ،جنہیں اسمارٹ فون سے لے کر الیکڑانکس کی جدید ترین ایجادات میں استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ماہرین کے مطابق یہ معدنی دھاتیں اتنی مقدار میں موجود ہیں کہ اس سے پوری دنیا کی ضرورت کو بآسانی پورا کیا جاسکتا ہے ،کیوں کہ اس کا ابتدائی تخمینہ ایک کروڑ 60 لاکھ ٹن لگا یا گیا ہے ۔یہ تمام دھاتیں نایاب ارضی آکسائیڈز کی صورت میں موجود ہیں ۔

ان کو ایک جزیرے مائنیمیٹوری شیما کے پاس سے دریافت کیا گیاہے ۔یہ خزانہ ان چمنیوں کے پاس ملا ہے ،جنہیں ’’تھرمل وینٹس ‘‘ کہا جا تا ہے ۔تمام آکسائیڈز گہری چکنی مٹی میں ملے ہوئے ہیں ،جنہیں نکال کر جدید ٹیکنالوجی کی صنعتوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔2500 مربع کلومیٹر کا علاقہ اس سے بھرا ہوا ہے جو جاپانی لوگوں کے کئی سوبرس کی ضروریات پوری کرسکتا ہے ۔

ان معدنیات کے بڑے ذخائر چین میں بھی موجود ہیں اور 2010 ء میں چین نے اس کی بر آمد کم کردی تھی ،جس سے اس کی قیمت 10 گنا تک بڑھ گئی تھی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دھاتوں میں عالمی طلب کے لحاظ سے 780 سال تک کے لیے ییٹریم ،620 سال تک کی یوریپیئم ،420 سال کی ٹر بیئم اور 730 برس کی ڈسپر وسیئم کے ذخائر موجود ہیں ۔

عالمی ماہرین نے اس دریافت کو جاپان کے لیے گیم چینجر قرار دیا ہے، جس کے ذریعے بیٹری سے لے کر چھوٹی موٹریں تک بنائی جاسکتی ہیں ۔

تازہ ترین
تازہ ترین