اکیسویں صدی میں میڈیا کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں اس ٹیکنالوجی کی اہمیت پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسلم ہے ۔ اس وسیع کرہ ارض کو گلوبل ولیج میں تبدیل کرنے کا سہرا اسی ٹیکنالوجی کو جاتا ہےشاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند ہی برسوں میں میڈیا کی تعلیم فراہم کرنے والے شعبے’’ میڈیا سائنسز ،، کا شمار پاکستان میں تیزی سے فروغ پاتے شعبوں میں کیا جانے لگاہے۔ ترقی یافتہ ملکوں میں میڈیاحتٰی کہ اس کی تعلیم کو بھی باقاعدہ منصوبہ بندی سے استعمال کرنے کا آغاز ہم سے کئی دہائیاں پہلے ہی عمل میں لایا جاچکاتھا چوں کہ ہمارے ہاں الیکٹرانک میڈیا اور انٹرنیٹ کی آمد کو ابھی اتنا عرصہ نہیں گزرا شایدیہی وجہ ہے کہ ہم میڈیا اور اس کی تعلیم کے حوالے سے ترقی یافتہ ملکوں جیسی پیشگی منصوبہ بندی نہیں کرپا ئے اور اس صورتحال میں بہتری کے لئے میڈیا سائنسز کا شعبہ اہم اور کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے ۔۔میڈیا انسان کو ہر لمحے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اس لئے میڈیا کی تعلیم کو بھی ہمیں اپنی معاشرت و روایات سے ہم آہنگ کرنے کے لئے بھرپور تیاری کی ضرورت ہے ۔
ذرائع ابلاغ کے منفی کردار پر بات کرنے کےبجائے نصاب تعلیم میں اس کے کردار و عمل اور آگہی سے متعلق مثبت معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں نصاب کے ذریعے یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ کس طرح میڈیا معاشروں کو بدلتا ہے ، پروپیگنڈا کے رائج طریقوں اور دوسرے اصول و ضوابط کا علم ہی لوگوں کو اس کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتا ہے ۔
اگر بات کی جائے میڈیا سائنسز کے شعبے کی تو میڈیاسائنس ،صحافت یا ماس کمیونیکیشن یوں کہیں کہ ایک ہی درخت کی مختلف شاخیں ہیں تاریخ میں جب صحافت کی تربیت کی کوشش محسوس کی گئی تو اس شعبےکو جرنلزم پکارا جانے لگا ۔بدلتے وقت اورمعاشی، سیاسی، سائنسی ٹیکنالوجی کی ترقی نے اس شعبے کو ماس کمیونیکیشن اور پھر ماڈرن دور نے میڈیا سائنس میں تبدیل کردیا ۔اور اب میڈیا سائنس کا دائرہ مطالعہ ماضی سے کہیں زیادہ وسیع کیا جاچکا ہے اس نیوز میکنگ، فلم میکنگ،سب ایڈیٹنگ، رپورٹنگ، آن لائن ای پیپر میکنگ ،انٹرویو، اداریہ، فیچر نگاری، اشتہارات، کونٹینٹ ڈویلپمینٹ ،مضمون نویسی،ایف ایم ریڈیو، پروڈکشن ہاؤس، فلم اینڈ تھیٹر سٹڈیز، کمپیوٹر لیب، فوٹو گرافی لیب،ایڈوٹائزنگ لیب ، آؤٔٹ ڈور پروڈکشن،آڈیو وژول ایڈیٹنگ،صحافتی قوانین ،اخلاقیات کے علاوہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے لئے تمام ضروری اور اہم کورسز کا بھی اہتمام کیا جانے لگا ہے۔
یہی نہیںملک کی مختلف جامعات تمام میڈیا پروگرامز سے پراجیکٹس و سٹراٹیجکس کی منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ،ان کی نگرانی سے لے کر انھیں عملی جامہ پہنانے جیسی خاص مہارتوں کی تعلیم و تربیت بھی فراہم کرنے لگی ہیں ۔ اس شعبے سے وابستہ تمام طالب علموں کو عملی زندگی میں قدم رکھنے سے قبل ہی بطور جرنلسٹ فیس بک، ٹوئیٹر، انسٹاگرام اور دیگر سماجی ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز جیسے اہم ٹولز کا استعمال سکھادیا جاتا ہے۔
ملک کے تمام نجی کالجز اور یونیورسٹیوں کے لئے میڈیا سائنسز کا شعبہ خاصی اہمیت رکھتا ہے ان اداروں سے ہر سال بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات بی ایس ، ایم ایس ، ایم فل اور پی ایچ ڈی سے فارغ التحصیل ہوکر شعبہ صحافت میں عملی شمولیت کے لیے دستیاب ہوتے ہیں۔میڈیا کی تعلیم کے حوالے سے میڈیا سائنسز کو ایک مکمل فیکلٹی اور کورس آؤٹ لائن ترتیب دیتی ہے ۔یہ کورس آؤ ٹ لائن کے علاوہ ڈویلپمینٹ کیمونیکیشن،ٹی وی پروڈکشن،ریڈیو پروڈکشن، ایڈور ٹائزنگ اور پرنٹ جرنلزم جیسے ڈپلومہ کورسز کا قیام بھی طالب علموں کی فنی مہارتیں بڑھانے کے لئے ترتیب بھی دیے جاتے ہیں۔
غرض یہ کہ ایک چھوٹا سا شعبہ نوجوانوں کے لئے کیریئر کے لئے وسیع انتخاب اپنے اندر سموئے ہوئے ہے ۔رپورٹنگ ہو یا اینکرنگ ،فلم میکنگ ہو کونٹینٹ ڈویلپمینٹ میڈیا سائنسز کی ڈگری رکھنے والے طالبعلم عملی زندگی میں بے روزگاری جیسے مشکل سے مشکل سے بھی بآسانی نمٹ لیتے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں گذشتہ چندسالوں میں آبادی کے ساتھ ساتھ بیروزگاری میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، وہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ میڈیا چینلز کی بڑھتی تعداد نے میڈیا سائنسز کے طالبعلموں کے روزگار کے مواقع میں تیزی سے اضافہ کیا ہے ۔
چینل کی بڑھتی تعداد کے باعث میڈیا انڈسٹری میں انٹرن شپ کا رجحان دیگر شعبوں کی نسبت زیادہ دیکھنے میں آتا ہے جو کہ میڈیا اسٹوڈنٹ کے لئے مناسب اور مثبت امر ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کے دوران ہی طالبعلموں کی اکثریت کسی چینل میں انٹرن شپ کے ذریعے اپنی عملی زندگی کا آغاز کردیتی ہے ۔
یہ انٹرن شپ چھ مہینے سے ایک سال کے عرصے تک محیط ہوتی ہے جس دوران طلباء پروفیشنل اداروں میں انٹرن شپ کے ذریعے تعلیم کے ساتھ عملی تجربے سے بھی بخوبی آراستہ ہوجاتے ہیں اور تعلیمی دور کے اختتام سے قبل ہی یہ چینلز یا اخباری ادارے طلباء کو جاب آفر کردیتے ہیں یہ عمل ایک طرف ان طلباء کو ڈگری لئے جاب ڈھونڈنےکے دھکوں سے بچاتاہےتو دوسری طرف بیروزگار نوجوان کی بڑی تعداد میں کمی کا باعث بھی بنتا ہے ۔ غرض یہ کہ میڈیا نہ صرف ٹیکنالوجی کے اس دور کی اہم ضرورت ہے بلکہ نوجوانوں کے لئے مستقبل میں ایک مظبوط کیریئر کی بنیادبھی ۔