• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تاریک ترین سیارہ دریافت

گزشتہ دنوں کیل(keele ) یونیورسٹی کے ماہرین نے مشتری سے مشابہت رکھتا ایک انوکھا سیارہ در یافت کیا ہے ،یہ اپنے اوپر پڑنے والی روشنی کی 99 فی صد مقدار جذب کرلیتا ہے ۔اس خصوصیت کی بناء پر اس کا شمار خلائے بسیط میں موجود تاریک ترین اجرام فلکی میں کیا جاسکتا ہے ۔ماہرین کی جانب سے اس کو wasp -104bکا نام دیا ہے۔طبیعی خصوصیات کے لحاظ سے یہ ہمارے نظام شمسی کے سب سے جسیم اور گیسی سیارے مشتری سے مشابہ رکھتا ہے ۔اس طرح اس کو ’’گرم مشتری ‘‘ کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے ۔

گرم مشتری ان سیاروں کو کہا جا تا ہے جو اپنی کمیت اور طبیعی خصوصیات کے اعتبار سے ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری سے مشابہت رکھتے ہیں لیکن ان کا مدار بہت مختصر ہوتا ہے ۔وہ اپنے مرکزی ستارے (سورج ) سے بہت قریب ہوتے ہیں ،جس کی وجہ سے نہ صرف ان کا در جۂ حرارت بہت زیادہ ہوتا ہے بلکہ یہ بہت تیزی سے اپنے سورج کے گرد چکر بھی لگا رہے ہوتے ہیں ۔یہ اپنا ایک چکر تقریباً دس دنوں میں پورا کرلیتے ہیں ۔نیا در یافت شدہ سیارہ ایک چکر صرف 1.75 دن میں پورا کرلیتا ہے ۔ماہرین نے ناسا کی کیپلر خلائی دور بین سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد اس سیارے کو دریافت کیا ہے ۔

یہ سورج سے اس قدر قریب ہے کہ اس کے گرد بادلوں کا غلاف بھی موجود نہیں ہے ،جو دوسرے سیاروں کے گرد دکھائی دیتا ہے ۔فاصلہ کم ہونے کی وجہ سے شمسی ہوائیں ،گیسی بادلوں کو سیارے سے دُور پھینک دیتی ہیں ۔ماہرین کے مطابق اس وجہ سے یہ سیارہ سیاہ دھند میں لپٹا دکھائی دیتا ہے،کیوں کہ اس میں پوٹاشیم اور سوڈیم کی کثرت موجود ہے ۔یہ نیا سیارہ ’’اسد ‘‘ (لیو ) نامی جھر مٹ میں واقع ہے جو زمین سے 466 نوری سا ل کے فاصلے پر واقع ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین