• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
عید کی تیاری

مجتبیٰ حسین

خدا جھوٹ نہ بلوائے تو عید کی تیاری سال کے 365 دن کسی نہ کسی طرح جاری و ساری رہتی ہے،عید ابھی کوسوں دورہوتی ہے کہ اچانک شور بلند ہوتا ہے ,” با ادب ، با ملاحظہ ، ہوشیار، عید آ رہی ہے ‘‘۔لوگ اس آواز کو سن کر پہلے تو بھونچکا سا رہ جاتےہیں،پھر اپنے حواس کو درست کر کے عید کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتےہیں۔

عید تو صرف چوبیس گھنٹوں کی ہوتی ہے لیکن اس کی تیاری میں کئی کئی مہینے لگ جاتے ہیں اور تب کہیں جا کر ایک عدد ’ عیدکی ‘ تیاری مکمل ہوتی ہے۔

عید سے پہلے عجب افراتفری کا عالم ہوتا ہے، چھوٹا بڑا ، امیر غریب ہر شخص عید کی تیاری میں مصروف نظر آتا ہے ۔

پرسوں ہم اپنے ایک دوست سے ملنے اُن کے گھر گئے تو دیکھا کہ ہمارے دوست صاحب ، خانہ جنگی میں مصروف ہیں ، یعنی اپنی بیوی سے بآواز بلند محوِ کلام ہیں ، اور تو تو ،میں میں کا سلسلہ جاری ہے ۔ دستک دینے سے قبل تھوڑی دیر تک ہم اس خانہ جنگی کا آنکھوں دیکھا حال سنتے رہے، مگر اچانک برتنوں کے پھینکنے کی آوازیں آنے لگیں اور ان آوازوں کے ساتھ ہی ہمارے دوست تقریباً ہانپتے ہوئے باہر نکل آئے، ہمیں دیکھا تو ٹھٹھک گئے ۔

ہم نے پوچھا : ” یہ سب کیا ہو رہا ہے ؟ “اس پر وہ بڑی متانت سے بولے ” جی کچھ نہیں ، ذرا عید کی تیاری ہو رہی ہے ۔“

اب آپ ہی اندازہ لگائیے کہ عید کی تیاری کا دائرہ کتنا وسیع ہوتا ہے ۔

ہم نے ایک جوتا فروش کو دیکھا جو عید سے ایک ماہ قبل ہی اپنی دکان سے سارے اچھے مال کو نکال کر اس کی جگہ پرانا اور خراب مال رکھ رہا تھا۔ ہمارے استفسارپر مسکراتے ہوئے بولا , ” جی کچھ نہیں ، عید کی تیاری ہو رہی ہے ، عید ہی کے مبارک موقع پر لوگ پورے جوش و خروش سے خراب مال خرید لیتے ہیں اور پرانے جوتوں کو بھی سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں ۔‘‘

ہم نے ایک دودھ والےسے پوچھا : ” میاں ، تم اپنی چار بھینسوں کے ذریعے اتنا سارا دودھ کہاں سے حاصل کر لیتے ہو ؟“

اُس نے جواب دیا : ” حضور ! عید کا موقع ہی کچھ ایسا مبارک ہوتا ہے کہ بھینسوں میں دودھ کے نل لگ جاتے ہیں ، بس ذرا ٹونٹی کھولی اور بالٹی میں دودھ بھر لیا ۔“

عید کی تیاری ہر آدمی اپنے اپنے ڈھنگ سے کرتا ہے۔ ہم نے ایک فقیر کو دیکھا جو اپنے اچھے کپڑوں کو پھاڑکر انھیں میلے کچیلے بنا رہا تھا ۔ ہماری دریافت پر فرمایا : ” جی کچھ نہیں ، عید کے دن خیرات مانگنے کی تیاری ہو رہی ہے ۔“

ایک صاحب ہیں جو عید سے دو دن پہلے کھانا ترک کر کے عید کے دن شیرخرمہ پینے کی تیاری کرتے ہیں ۔ ہم نے ایک نوجوان کو دیکھا جو ایک کھمبے سے نبردآزما تھا ، ہم نے اس احمقانہ حرکت کی وجہ پوچھی تو اس نے نہایت عاقلانہ جواب دیا کہ، عید کے دن گلے ملنے کی تیاری ہو رہی ہے ۔‘‘

آپ سب کی بھی عید کی تیاری عروج پر ہوں گی۔ہماری طرف سے پیشگی ’’عید مبارک‘‘۔

تازہ ترین