گرمیوں میں پسینہ خوب آتا ہے اور اگر آپ کی جِلد آئلی ہے تو اس سے آئل نکلنا شروع ہوجاتاہے۔ آئلی جلد کی پہچان یہ ہے کہ اکثر ایسی جلد پر دانے نکل آتے ہیں۔ اگر دانے نہ بھی ہوں تو بلیک ہیڈز یا ہلکے ہلکے سوراخ جلد پر ضرور نظر آئیں گے۔ دوسرا یہ کہ آپ کسی ٹشو سے منہ کو صاف کریں توٹشو پر آئل سا لگ جائے گا، اس کا مطلب ہے کہ آپ کی جلد آئلی ہے۔
کچھ لوگوں کی جلد پیدائشی طور پر ہی آئلی ہوتی ہے مگر زیادہ تر لڑکیوں کو 13سے14 کی عمر میں اس طرح کامسئلہ پیش آتا ہے۔ ہارمونز کی تبدیلی سے بھی جلد آئلی ہوجاتی ہے اور اگر احتیاط نہ کی جائی تو اس سے جلد کے مسائل بڑھ کےپمپلز کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
آئلی جِلد کا فائدہ
آئلی جلد کی حامل خواتین اگر کہیں باہر جائیں تو ان کو جلدپر موئسچرائزر لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہےکہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان کے چہرے پر جھریاں نہیں پڑتیں جبکہ جن لوگوں کی جلد خشک ہوتی ہے ان کی عمر بڑھنے پر چہرے کی جھریاں نمایاں ہوجاتی ہیں۔
آئلی جلد کے مسائل
آئلی جلد والوں کو سارا سال ہی مسائل کا سامنا رہتا ہے مگر گرمیوں میں (خصوصاً 13سے14سال کی عمر میں) ہار مونزحرکت میں آکر جلد کو متاثر کرتے ہیں اور اس پر دانے نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ کھلے مسام بھی آئلی جلد کے مسائل میں سے ایک ہیں۔ ان کھلے مساموں کے اندر جب دن بھر کی دھول مٹی یا پسینہ جاتا ہے تو انفیکشن ہونے کا باعث بنتا ہے۔ پھر سب سے زیادہ مسئلہ اس وقت پیش آتا ہے جب یہ انفیکشن بڑھ کر سارے چہرے پر آجاتا ہے اور اپنے نشان چھوڑ جاتا ہے۔ تیل والی غذائیں اور کھٹی چیزیں کھانے سے بھی چہرے پر چکنائی زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بہت زیادہ دھوپ اور گرمی بھی جلد کو بہت خراب کر دیتی ہے۔
اقدامات
جن لوگوں کی جلد کم عمری سے ہی آئلی ہو جائے،اگر وہ اسی وقت احتیاط کرنا شروع کردیں تو پھر جلد کے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ہم آپ کو چند تدابیر بتاتے ہیں۔
احتیاط
چکنی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ گائے اور بکرے کا گوشت کھنانے کے بجائے مرغی اور مچھلی کا استعمال کریں۔ سبزیاں اور پھل زیادہ کھائیں، پانی وافر مقدار میں پئیں اور سونے سے پہلے دودھ پینا نہ بھولیں۔ آئلی جلد والے لوگ کھانے میں سبز پتوں والی سبزیاں زیادہ استعمال کریں۔ ان سبزیوں کو سلاد کے طور پرکھائیں یا پھر اُبال کر استعمال کریں، یہ دونوں طرح مفید ہے۔ آئلی جلد کے لیے پانی میں لیموں ڈال کر پینا بہت مفید ہوتا ہے، اس کے علاوہ مالٹے کا جوس، مسمی کا جوس اور اسٹرابیری کا جوس بہت مفید ہوتا ہے۔ گرمیوں میں تربوز زیادہ کھائیں، گاجر کھانا یا گاجر کا جوس پینا بھی بہت مفید ہے۔ اگر آپ ہمت کرکے نیم کاخالص رس پی لیںتو اس کا بھی فائدہ ہوگا۔
آئلی جلد پر میک اپ کے مشورے
گرمی کے دنوں میں میک اپ کرنے سے قبل آئل کنٹرول فیس وائپس سے چہرہ صاف کرلیں اور پھرآئل کنٹرول ٹونر لگائیں۔ بطور خاص ٹی زون یعنی پیشانی، ناک اورٹھوڑی پر آئل کنٹرول ٹونر لگائیں کیونکہ چہرے پر ان ہی تین مقامات پر زیادہ پسینہ آتا ہے۔کنسیلرکا بھی استعمال کریں، اس سے چہرے کے دھبے چھپ جاتے ہیں اور میک اپ بیس کی موٹی تہہ لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔گرمیوں میں بیس کم ہی لگائیں تو بہتر رہے گا۔ اسٹک اور کریم کی شکل میں دستیاب فاؤنڈیشن کا کم سے کم استعمال کریں کیونکہ فاؤنڈیشن پسینہ کو روک نہیں پاتا۔ کیک فاؤنڈیشن لگائیںجو پاؤڈر کی شکل میں ملتاہے۔ آئی میک اپ کے لیے آئی شیڈواستعمال کریں کیونکہ یہ جلدی نہیں بہے گا۔ مسکارا لگانے سے قبل پلکوں پر تھوڑا ساعام ٹالکم پاوڈر لگائیں، اس کے بعد مسکارلگائیں۔ اس عمل سے پلکوں پر مسکارا مضبوطی سے لگارہے گا۔
لپ اسٹک بھی میک اپ کا اہم حصہ ہے۔ اسے لگانے سے پہلے ہونٹوں پر ہلکا سا فاؤنڈیشن لگائیں۔ لپ گلوس نہ لگائیں کیونکہ یہ گرمیوں میں بہت جلد پگھل جاتا ہے، اس کے بجائے لپ اسٹک ہی استعمال کی جائے تو بہتر ہے۔ ان باتوں پر عمل کر نے سے آپ کامیک اپ خراب نہیں ہوگا اور آپ محفل میں نمایاںو ممتاز نظر آئیں گی۔