• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

’’جیوفلمز‘‘ اور ’’فلم والا‘‘ کے بینر تلےبننے والی فلم ’’لوڈویڈنگ‘‘ کے ہیرو اور ہیروئن کااظہار خیال

پاکستان میں معیاری اور بہترین فلمیں متعارف کرانے والے ’’جیوفلمز‘‘ ، فیضا مرزا اور نبیل قریشی کے ادارے ’’فلم والا‘‘ کے بینر تلے بننے والی فلم ’’لوڈویڈنگ‘‘ اس بڑی عید پر سنیمائوں کی زینت بننے جارہی ہے ۔ فلم کے مرکزی کردار فہد مصطفی اور مہوش حیات ہیںکہا جارہا ہے کہ اِس فلم کے ذریعے دونوں کی جوڑی ایک مرتبہ پھر دھوم مچانے آرہی ہے۔ بچپن میں ہر بچے کو بڑے ہونے کا بے حد شوق ہوتا ہے اور بڑے ہوکر شادی کرنے کا۔ لیکن زندگی کی سب سے بڑی حقیقت یہ بھی ہے کہ کچھ لوگوں کی شادی ہی نہیں ہو پاتی، کیونکہ شادی پر بہت پیسا خرچ ہوتاہے،دو خاندانوں کے ملاپ کا آغاز ہوتا ہے، کئی مسائل شادی کے بعد ابتداہی میں جنم لیتے ہیں تو کئی بعد میں رونما ہوتے ہیں اور پھر ایک نیا خاندان وجود میں آتا ہے۔ ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ میں ایسا ہی دلچسپ احوال دکھایاگیاہے۔فہد مصطفی اپنی دُلہن ڈھونڈنے کا مشکل مشن پورا کرتے نظر آئیں گے۔ ’’فلم والا ‘‘ اس سے قبل نامعلوم افراد ،ون اور ٹو ، اور ایکٹر اِن لاء جیسی کامیاب اور شہرۂ آفاق فلمیں پیش کرچکا ہے۔ بڑی ٹیم کی بڑی عید کے لیے بڑی فلم ’’لوڈ ویڈنگ ‘‘ کی پہلی جھلک نے دھوم مچادی ہے۔ مہوش حیات اور فہد مصطفی کی رومانٹک جوڑی پھر ہنگامہ مچانے کو تیار ہے۔ 

مشہور ڈائریکٹر نبیل قریشی کی مہارت فلم بینوں کیلئے ایک نئے شاہکار کی صورت پیش ہوگی ۔ فلم میں ڈھول، ڈھمکا، شادی بیاہ، خاندان کا میل جول، غرض پاکستانی کلچر کے سارے رنگ ہی نظر آرہے ہیں۔ فہد مصطفی اور مہوش حیات کی رومانس اور کامیڈی کے مکسچر کی جھلک نے سب کو دیوانہ بنا دیا ہے۔ فہد مصطفی کا بھولا پن اور مہوش کے نخرے بھی مداحوں کو خوب بھا رہے ہیں۔ واضح رہے ،ہدایتکار کار نبیل قریشی، مہوش حیات اور فہد مصطفی کے ٹرائیکا کی ایک ساتھ یہ تیسری فلم ہے ۔ اس ٹرائیکا کی سابقہ تینوں فلمیں سپر ہٹ ثابت ہوئی تھیں۔’’لوڈ ویڈنگ ‘‘ کا مکمل البم پانچ گانوں پر مشتمل ہے، جس کی ہدایات شانی ارشد نے دی ہیں،جواس سے قبل بھی فلم والا پکچرز کی گذشتہ تمام فلموںکےمیوزک پر کام کرچکے ہیں۔ فلم کا میوزک سوشل میڈیا پر بھی خوب تہلکہ مچا رہا ہے ۔ واضح رہے موسیقی کسی بھی فلم کا ایک لازمی حصہ تصور کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ فلم والا پکچرز نے اس فلم کو بہتر بنانے کیلئے فلم کی موسیقی کے ساتھ اس کی عکس بندی پر بھی بھرپور توجہ دے کر اسے نیا رنگ دینے کی کوشش کی ہے،اس میں بھنگڑے کا خاص عنصر بھی شامل کیا گیا ہے ،جسے فلم کے ابتدائی مناظر کے ساتھ ٹیزر کی صورت میں پیش کیا گیا،جو شائقین میں بے حد پذیرائی ملی ہے۔ دوسری جانب اس فلم کی تشہیری مہم بھی عروج پر ہے۔ 

فلم کی ٹی شرٹس بڑی تعداد میں عوام میں تقسیم کی جارہی ہیں۔ فلم کی کاسٹ ملک بھر کے مختلف شاپنگ مالز کا دورہ کررہی ہے ۔عوام کا ردِعمل بھی دیدنی ہے۔ہنسی، خوشی، آنسو اور جذبات کے رنگوں سے پم آہنگ دلچسپ کہانی کو نبیل قریشی نے انتہائی عمدگی سے ڈائریکٹ کیا ہے ۔فلم کی ہیروئن مہوش حیات کو پورا یقین ہے کہ لوگ عید کی خوشیاں منانے سنیمائوں کا رخ کریں گے اور جب وہ سنیما آٓئیں گے تو لازمی ان کی چوائس’’ لوڈ ویڈنگ‘‘ ہی ہوگی ۔فہد مصطفیٰ کی اس بار دو فلمیں عید پر ریلیز ہورہی ہیں ان کی خواہش ہے کہ، لوگ دونوں فلموں کو دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ وہ کس فلم میں زیادہ اچھے اور کامیاب ایکٹنگ کرتے نظر آئے ہیں، اس کا فیصلہ عوام ہی کریں گے لیکن میرا اپنا خیال ہے کہ پاکستانی فلموں کو اولین ترجیح دی جائے اوناظرین کو ایسی بھرپور فلمیں دیں کہ انھیں دوسری فلمیں دیکھنے کی ضرورت پیش نہ آئے ۔ ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ نے ریلیز ہونے سے پہلے ہی تہلکہ مچادیاہے۔ بڑی عید کی بڑی فلم کے ٹیزر، ٹریلر اور گانوں کو صرف یوٹیوب پر دیکھنے والوں کی مجموعی تعداد 20 لاکھ سےتجاوز کر گئی ہے۔ فلم کا مکمل البم پانچ گانوں پر مشتمل ہے جن میں ’’رنگیا، گڈ لک، منڈے لاہور دے، کوچ نہ کریں، اور فکیرہ ‘‘ شامل ہیں ۔اب تک فلم کے تین گانے ’’رنگیا ‘‘، گڈ لک اور ’’منڈے لاہور دے ‘‘ ریلیز کئے گئے ہیں اور لاکھوں لوگ اُنہیں دیکھ چکے ہیں ۔’’لوڈ ویڈنگ‘‘ کا تیسرا گانا ’’گڈلک‘‘ ریلیز کردیا گیا ہے جس نے دھوم مچانا شروع کردی ہے۔ 

اس گانے کے لیئرکس محسن عباس نے لکھے ہیں، جبکہ اسرار اور تحریم منیبہ کی پس پردہ آوازوں نے جاندار گانے میں مزید جوش بھر دیا ہے۔ اس سے قبل فلم کے دو گانے ’’رنگیا‘‘ اور ’’منڈے لاہور دے‘‘ بھی ویڈیو ٹریک کے ساتھ منظر عام پر آچکے ہیں۔ فلم کے موسیقار شانی ارشد ہیں جو اس سے قبل پاکستان کی دو سپر ہٹ فلموں کے گیت ترتیب دے چکے ہیں۔ فہد مصطفی اور مہوش حیات کی عمدہ پرفارمنس، کانوں میں رَس گھول دینے والی موسیقی، اعلیٰ شاعری اور دِل چھولینے والی دھنوں نے عوام کو دیوانہ بنا دیا ہے ،جبکہ سامعین اب اس فلم کے مزید دو گیت ’’کوچ نہ کریں‘‘ اور ’’فکیرہ‘‘ کی ویڈیو ریلیز ہونے کے شدت سے منتظر نظر آتے ہیں۔ واضح رہے، رنگیا اور منڈے لاہور دے کو صرف یوٹیوب پر 20 لاکھ سے زائد ہٹس مل چکے ہیں اور اُمید کی جارہی ہے کہ اس فلم کا ایک گیت ’’گڈلک‘‘ سابق گیتوں سے بھی زیادہ مقبول ہوگا۔ ’’لوڈویڈنگ ‘‘ کی ایڈوانس بکنگ کا آغاز ہوگیا ہے ، فلم والا پکچرز اور جیوفلمز کے اشتراک سے یہ فلم عید کی رونق دوبالا کرے گی۔فلم کے ہیرواور ہیروئن سے ہماری مختصر بات چیت ہوئی ،انہوں نے فلم ’’لوڈویدنگ‘‘کے حولے سے کیا کہا،آئےآپ بھی جانیے۔

مہوش حیات

لوڈ ویڈنگ میں مرکزی کردارکرنے والی اداکارہ مہوش حیات نے بتایا کہ بڑی عید پر ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ میں لڑکا اور لڑکی دونوں پر بہت لوڈ ہوگا۔ اب یہ لوڈ کیوں ہے یہ تو فلم دیکھ کر ہی معلوم ہوگا لیکن فلم کا خلاصہ یہ ہے کہ شادی کے دوران دو خاندانوں پر کافی بوجھ پڑ جاتا ہے، یہ کہانی اسی تھیم پر مشتمل ہے، یہ ایک لو اسٹوری ہے لیکن اس کے ساتھ اس میں سماجی پیغام بھی پوشیدہ ہے۔ مجھے پنجاب سے بے حد پیار ہے اور اس فلم کے بعد لگتا ہے کہ پورے پنجاب کو بھی مجھ سے پیار ہوجائے گا۔ اس فلم میں میرا کردار ایک پنجابی لڑکی کا ہے۔میری خواہش تھی کہ میں پنجابی لڑکی کا کردار ادا کروں۔ سب سے زیادہ مزہ اس وقت آیا جب میں نے پنجابی لہجے کو اپنایا۔ جسےاپنانے پر میں نے کافی محنت کی ہے، اُمید ہے شائقین کو میراکردارپسندآئے گا۔ پنجابی لڑکی کا روپ دھارنے کیلئے میں نے کافی جتن کئے تھے۔ اپنی ناک چھید وائی ، بال لمبے رکھے، شلوار قمیص پہنی ، ہر وقت کاجل لگائے رکھتی، چوڑیاں پہنتی تھیں۔ جب مہوش سے پنجاب کے کھانوں کے حوالے سے پوچھا گیا تو اُنہوں نے بتایا کہ اس فلم کی شوٹنگ کے دوران میرا کافی وزن بڑھ گیا ہے۔ 

پنجاب کے کھانے اتنے لذیز اور دیسی ہوتے ہیں کہ آپ جو چاہیں کرلیں لیکن ڈائٹنگ نہیں کرسکتے۔شوٹنگ کے دوران میں نے دیسی گھی، اصلی مکھن، اصلی دودھ، دیسی چکن، دیسی انڈے کھائے جس سے کافی وزن بڑھ گیا۔ فلم کے گانوں کے حوالے سے اُنہوں نے بتایا کہ، ہم نے پنجاب کے کھیتوں میں بہت ڈانس کیا، اس فلم میں ایک گاناہے، جس میں کھیت، کھلیان اور فصلوں کے مناظر دیکھنے کو ملیں گے۔ فلم بینوں کو اصل پنجاب اس فلم میں نظر آئے گا اور دُنیا کو معلوم ہوگا کہ پاکستان کتنا خوبصورت ملک ہے اور یہاں کا کلچر کتنا زبردست ہے۔ فلم کے ہیرو کے حوالے سےمہوش نےمزید بتایا کہ، میں نے فہد مصطفی اور ہمایوں سعید دونوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ دونوں کے ساتھ میری اچھی دوستی اور کیمسٹری ہے۔ دونوں بہترین اداکار ہیں۔ دونوں کے ساتھ کام کرنے میں بہت مزہ آتا ہے۔ اِن کے علاوہ علی ظفر ہماری انڈسٹری میں اچھا اضافہ ہیں، اُن کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ہے۔ پاکستان کے بڑے ہدایت کاروں کے ساتھ کام کرچکی ہوں۔ نبیل قریشی اور احسن رحیم بہت بڑے ہدایتکار ہیں۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا آپ ڈراموں میں کام کریں گی تو مہوش نے جواب دیا کہ اچھی بات یہ ہے کہ ڈرامہ انڈسٹری کے جو بڑے ہدایتکار تھے اب وہ فلمیں بنانے لگے ہیں ،جو نئے ہدایتکار ڈرامے بنا رہے ہیں میں نے اُن کا کام نہیں دیکھا لیکن اگر اچھا اسکرپٹ ملا تو ڈراموں میں بھی کام کروں گی۔ مجھے چیلنجنگ کردار ادا کرنا ہمیشہ سے اچھا لگتا ہے، چاہے و ہ فلموں کا ہو یا ڈراموں کا۔ لوڈویڈنگ میں ناظرین کو میرے ایک ہی کردار میں مختلف رنگ دکھائی دیں گے۔ مختلف شیڈ والے کردار بہت کم کرنے کو ملتے ہیں، جس گائوں میں فلم کی شوٹنگ ہوئی وہ بہت حسین ہے۔ مہوش حیات نے کہا کہ ہمیں اسکرپٹ کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ کہانی ڈراموں کی ہو یا فلم کی، حقیقت سے قریب ہونی چاہئے۔

فہد مصطفیٰ

’’لوڈ ویڈنگ‘‘ کے ہیرو فہد مصطفی کا کہنا ہے کہ، فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں فرق ہے۔بڑے پردے پر آنا بچپن سے میرا خواب تھا۔ مجھے اپنے آپ کو بڑے پردے پر دیکھنا اچھا لگتا ہے۔ میں نے اس فلم میں اپنی زندگی کا بہترین کردار ادا کیا ہے، میرا اتنا معصومانہ چہرہ اور کردار لوگ پہلی بار بڑی اسکرین پر دیکھیں گے۔ لوڈویڈنگ انٹرٹینمنٹ سے بھر پور فلم ہے ،جس کا ہر سین ناظرین انجوائے کریں گے۔ سنجیدہ بات مذاق مستی میں کی جائے تو ہی اچھی لگتی ہے، اور اس فلم میں ہم نے ایسا ہی سنجیدہ پیغام ہنسی مذاق میں دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جس گائوں میں شوٹنگ ہوئی وہاں کی آبادی بہت تھی لیکن جب ہم شوٹنگ کا آغاز کرتے تو اتنے لوگ آجاتے جنہیں دیکھ کر لگتا کہ اب اس کی آبادی ڈبل ہوگئی ہے۔فلمیں جتنی زیادہ ریلیز ہوں گی انڈسٹری کیلئے اتنا ہی اچھا ہوگا لیکن کئی فلموں کو ایک ساتھ ریلیز نہیں ہونا چاہئے، کئی لوگ اپنی فلموں کا اعلان نہیں کرتے پھر اچانک سے کود پڑتے ہیں ،یہ انڈسٹری کو خراب کرنے والی بات ہے۔ اس وقت بھی ہماری تین بڑی فلمیں ایک ساتھ ریلیز ہورہی ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اگر اِن تمام کے درمیان ہم آہنگی ہو تی تو زیادہ بہتر تھا۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ میں، مہوش حیات، ندیم بیگ اور نبیل قریشی مر گئے تو ہماری فلم انڈسٹری ختم ہو جائے گی ۔ایوارڈز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فہد نے کہاکہ ایوارڈ ملنے سے حوصلہ افزائی ضرور ہوتی ہے لیکن اُس سے کام کا تعلق نہیں ہوتا، عوام اپنے سپر اسٹار کو اُس کے کام سے جانتے ہیں۔ مجھے زندگی میں بہت کم ایوارڈز ملے ہیں لیکن مجھے اُس سے فرق نہیں پڑتا ۔ 

ہمارے ہاں اچھی فلمیں اس لئے نہیں بنتیں کیونکہ یہاں کام کم اور ایوارڈ زیادہ ملتے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہر اداکارہ کے ساتھ کام کرنے الگ مزہ آتا ہے۔ کچھ لوگوں کو کام کرنے کیلئے بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی، اُن کے ساتھ کیمسٹری خودبخود بن جاتی ہے اُن میں سے ایک مہوش حیات ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے مہوش کے ساتھ جن فلموں میں کام کیا وہ تمام سپر ہٹ ہوئی ہیں۔ اس سے بھی زیادہ خوشی کی بات یہ ہے کہ عوام ہماری جوڑی کو پسند کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ دُنیا میں کہیں بھی کام کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن آپ کے کام سے آپ کی یا آپ کے وطن کی عزت پر حرف نہیںآناچاہئے۔ آپ کی دو بڑی فلمیں ایک ہی دِن ریلیز ہورہی ہیں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے فہدنے کہا کہ، میں اس پر خوش بھی ہوں اور نروس بھی، ایسا لگ رہا ہے پاکستان فلم انڈسٹری کا اچھا وقت شروع ہوگیا ہے کہ ایک ساتھ اتنی اچھی اچھی فلمیں آرہی ہیں، لوگوں نے پاکستانی فلموں پر اعتماد کرنا شروع کردیا ہے۔ لوڈ ویڈنگ ایک خاص ایشو پر بنائی گئی ہے اور عوام اس فلم کو دیکھ کر انتہائی خوش ہوں گے ۔ میں ہمیشہ سے ہی ایسی فلموں میں کام کرنے کا خواہش مند رہتا ہوں جو عوامی ایشوز سے قریب تر ہوں، ماضی میں میری ایک بلاک بسٹر فلم ریلیز ہوئی تھی اس میں، ہم نے بہت سنجیدہ باتیں مذاق مستی میں کہہ دی تھیں جو پاکستان میں کہنا آسان نہیں ہے۔ 

فلم ’’نامعلوم افراد‘‘ میں ہم نے کراچی کے حوالے سے کئی اہم باتیں کی تھیں، لہٰذا اس بار ہم نے پنجاب کا رُخ کیا ہے اور دکھایا ہے کہ وہاں کا کلچر کیسا ہے اور لوگ شادی کی رسموں کے دوران کن مشکلات کا شکار ہوتے ہیں، ایک لڑکی کی شادی کرنے کے لیے کتنے دبائواور مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس ایشو کو ہم نے مستی مذاق میں بتا دیا ہے۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں، یوکے ،کے رہائشی اس فلم کو دیکھ کر بہت محظوظ ہوں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہماری اس فلم کی ریلیز کے بعد معاشرے میں کوئی تبدیلی آئے گی یا نہیں، البتہ اتنا ضرور ہے کہ ہم نے اپنے حصے کا کام کردیا ہے اب لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں اور کیا نہیں، میں تمام فلم بینوں سے درخواست کروں گا کہ وہ فلم دیکھیں اور اگر اُنہیں لگتا ہے کہ ہم اُنہیں اچھا پیغام دینے میں کامیاب ہوگئے ہیں تو وہ مزید لوگوں کو سنیما گھر لائیں اور فلم دکھائیں تاکہ ہمارا پیغام تیزی سے پھیلے۔فہدنے بتایا کہ ہم گھر میں اُردو نہیں سندھی زبان بولتے ہیں، لہٰذا اس فلم میں پنجابی لہجے کا استعمال میرے لئے انتہائی مشکل تھا، ہر زبان سیکھنے کا مجھے شوق ہے، اب پنجابی زبان مجھے بولنا آگئی ہے اور مزید سیکھنے کی کوشش کروں گا۔ فلم میں ہم نے بھنگڑا ڈانس بھی کیا ہے ۔ گانا گانے کا شوقین ہوںلیکن اپنی حد تک ہی گانا گاتا ہوں۔لوڈ ویڈنگ فیملی فلم ہے جو بچوں، بیگم، دادا، دادی، نانا ، نانی کے ساتھ بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ لوگ اس کو دیکھ کر مسکراتے ہوئے جائیں گے اور اُنہیں فخر ہوگا کہ پاکستان میں اعلیٰ معیار کی فلمیں بننا شروع ہوگئی ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین