• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج ہم ’’ عیدالاضحٰی پر ریلیز کی گئیں ماضی کی سپر ہٹ فلموں کی یادیں تازہ کررہے ہیں۔

بوبی-:سو ہفتوں سے زائد چلنے والی یہ بلاک بسٹرفلم جمعہ 7ستمبر1984 کو عیدالاضحٰی پر کراچی کے لیرک اور لاہور کے پرنس سینما میں ریلیز ہوئی۔ فلم بوبی کے ساتھ 5فلمیں اور بھی ریلیز ہوئیں۔ اُن میں بوبی کا بزنس سب سے ٹاپ رہا۔ کراچی کے لیرک سینما پر18ہفتے بڑی کام یابی سے چلنے کے بعد یہ اسکالا سینما میں شفٹ ہوگئی، جہاں اس نے سولو سلور جوبلی مناکر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ مجموعی طور پر اِس فلم نے 140 ہفتے مکمل کرکے ڈائمنڈ جوبلی کا اعزاز حاصل کیا۔ ایور ریڈی اس فلم کے تقسیم کار تھے۔ نذر شباب کی ڈائریکشن میں بننے والی اس بلاک بسٹر فلم میں سبیتا، جاوید شیخ، فردوس جمال، سکندر شاہین، تمنا، ننھا اور محمد علی نے اہم کردار ادا کیے۔ موسیقار امجد بوبی کے میوزک نے ہر طرف دھوم مچادی اِس فلم کے چند مقبول نغمال میں اِک بار ملو ہم سے سو بار ملیں گےؔاور ؔ جہاں آج ہم ملے ہیں وہ مقام یاد رکھنا وغیرہؔ شامل تھے۔

بیوی ہو تو ایسی-: کراچی میں بننے والی ہدایت کار زاہد شاہ کی یہ خوب صورت فیملی ڈراما میوزیکل فلم منگل 28ستمبر1982عیدالاضحٰی پر ریلیز ہوئی۔ کراچی میں اس فلم کا مین سینما، پلازہ تھا، جب کہ لاہور میں مبارک، اس کا مرکزی سینما تھا۔ اس ساتھ ریلیز ہونے والی دیگر تمام فلموں میں اس فلم کا بزنس باکس آفس پر کھڑکی توڑ قرار پایا۔ کراچی میں یہ فلم 114ہفتے ڈائمنڈ جوبلی کرنے میں کام یاب رہی۔ شبنم، شفیؑع محمد، آرزو، فیصل، لہری اور تمنا اِس فلم کےنماں اداکار تھے۔ اِس فلم کے موسیقار نثار بزمی تھے، یہ زمانہ اور ہے-:شباب پروڈکشن کی تفریحی سے بھرپور خُوب صورت سپرہٹ فلم یہ زمانہ اور ہے جمعہ9 اکتوبر1981 عیدالاضحٰی کے پاکستان بھر میں کام یابی سے دیکھی گئی۔ بابرہ شریف، فیصل، ایاز نے اس فلم میں مرکزی کردار ادا کیے۔ شباب کیرانوی اس فلم کے مصنف فلم ساز اور ہدایت کار تھے۔ یہ یادگار فلم آج بھی لوگ نہیں بھلاپائیں ہوں گے۔ جب قربانی سے فارغ ہوکر شام چھ بجے اور نو بجے والے شوز میں فیملیز کی بڑی تعداد فلم دیکھ کر اپنی عید کو انجوائے کرتے تھے۔اس فلم نے کراچی کے بمبینو سینما میں شان دار ڈائمنڈ جوبلی منانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

مس ہانگ کانگ-:ھدایت کارہ شمیم آرا کی یہ بلاک بسٹر فلم یادگار ثابت ہوئی۔ عیدالاضحٰی کے دن پاکستان کے سینما ہائوسز کے اسکرین کی زینت بنی ۔ جمعرات یکم نومبر1979کو منائی گئی عیدالاضحٰی پر ایک ساتھ8فلمیں ریلیز ہوئیں۔ اُن میں مس ہانگ کانگ، نے باکس آفس پر شان دار بزنس کرتے ہوئے نمبر ون پوزیشن حاصل کی۔ وراسٹائل اور خُوب صورت اداکارہ بابرہ شریف کو پہلی بار ایکشن کردار میں دیکھ کر ہر عام و خاص ان کا دیوانہ ہوگیا۔ کراچی، لاہور، حیدر آباد، پشاور اور سکھر کے سینما ہائوسز پر خواتین کا جم غفیر اس فلم کو دیکھنے کے لیے ہر شو پر موجود ہوتا ۔ 

خواتین کے رش کو دیکھتے ہوئے کراچی کے بمبینو سینما میں ہر بدھ کو خواتین کے لیے خصوصی شو کا اہتمام کیا جاتا۔ اس فلم نے اپنے مرکزی سینما بمبینو پر مسلسل29ہفتے ہائوس فل کے ساتھ مکمل کیے۔ سلور جوبلی کا اعزاز حاصل کرنے والی اِس بلاک بسٹر فلم نے مجموعی طور پر ایک سو گیارہ ہفتے کرکے ڈائمنڈ جوبلی کا اعزاز اپنے نام کیا۔

نوکر-: شباب پروڈکشن کی یہ یادگار رومانی گھریلو نغماتی فلم اتوار14دسمبر1975 کو عیدالاضحٰی کے روز کراچی کے پیراڈائز اور لاہور کے رتن سینما میں کئی ہفتوں تک عوام کی مرکزی نگاہ بنی رہی۔ ہدایت کار نذر شباب کی اس فلم میں زیبا، محمد علی، بابرہ شریف نے اہم اور مرکزی کردار ادا کیے ، جب کہ تمنا، ننھا، صاعقہ، خالد سلیم موٹا، شاہنواز، حنیف نامرہ، سیما کے نام بھی اس فلم کی کاسٹ میں موجود تھے۔ 

موسیقار ایم اشرف کی سپر ہٹ دُھنوں سے ترتیب دیے ہوئے نغمات نے اس فلم کے حُسن کو چار چاند لگادیئے تھے۔ اس فلم کے کچھ گیت آج بھی بے حد مقبول ہیں۔ ان کے بول یہ ہیںؔ، اپنا جیون شیشے کا کھلونا ہی تو ہے۔ؔ دل وہ لڑکی کا جس پر آئے آجائے۔ؔ یہ آج مجھے کیا ہوا ۔ؔ لاکھ کروں ان کا سسرجی۔ ؔ چاہے دنیا ہو خفا سنگ۔ؔ جیسے مقبول نغمات آج بھی اس فلم کی یاد دلاتے ہیں۔

شمع-: یہ کام یاب نغماتی فلم بدھ عیدالاضحٰی 25دسمبر1974کو پورے پاکستان میں ریلیز ہوکر شان دار کام یاب رہی۔ ہدایت کار نذر شباب نے پہلی بار محمد علی، ندیم، اور وحید مراد جیسے سپر اسٹار کو اِس فلم میں اہم کرداروں میں یکجا کیا تھا۔ اس فلم کا میوزک ریلیز سے کئی روز قبل مقبولیت حاصل کرچکا تھا ۔ ایم اشرف کی بنائی ہوئی دُھنیں بے حد مقبول ہوئیں، خاص طور پر ناہید اختر کے گائے ہوئے فلم کے یہ دو نغمےؔ ، کسی مہرباں نے آکر میری زندگی سجادی اور ؔ ایسے موسم میں چپ کیوں ہو۔ؔ اُس دور کے اسٹریٹ سونگ بن کر ہر جگہ سنائی دیے ۔ دیبا، بابرہ شریف، زیبا، تمنا، خالد سلیم موٹا، علائوالدین اور ساقی بھی اس فلم کی کاسٹ میں موجود تھے۔ یہ فلم کراچی کے پلازہ اور لاہور کے محفل سینما میں کئی ماہ تک زبردست رش کے ساتھ زیر نمائش رہی، جب کہ حیدر آباد، پشاور، کوئٹہ،سکھر، راولپنڈی، ملتان میں اس کے تمام شو تین ماہ تک ہائوس فل جاتے رہے۔

خان چاچا-: یہ نغماتی پنجابی فلم عیدالاضحٰی، جمعرات 27جنوری 1972کے دن پنجاب سرکٹ میں ریلیز ہوئی۔ لاہور میں اپنے مین تھیٹر نگینہ پر یہ20ہفتے مکمل کرنے کے بعد دیگر مین سینما میں شفٹ ہوتی رہی مجموعی طور پر اس فلم نے ڈائمنڈ جوبلی کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ پہلی پنجاب فلم تھی جو100ہفتے چلی۔ اس کے فلم ساز و ہدایت کار ایم اکرم تھے۔ نذر علی نے اس فلم کے لیے سپر ہٹ میوزک بنایا۔ اس فلم کے سبھی گانے نہ صرف اپنے دور میں مقبول ہوئے بلکہ آج میں ان کی مقبولیت برقرار رہے۔ ملکہ ترنم نور جہاں کے گلے سے نکلا ہوا ترنم آج بھی اپنی مٹھاس لیے ان گیتوں میں محسوس ہوتا ہے۔ؔ اس فلم کے تمام گانےمزیں قادری نے لکھے تھے۔ ساون نے خان چاچا کا کردار کرکے بڑی شہرت پائی تھی، جب کہ نغمہ، اعجاز، عالیہ، اقبال حسن، نگو، ساحرہ، صبا، ناصرہ، جگی، شیخ اقبال، منور ظریف اور سلمان راہی اس فلم کی کاسٹ میں موجود تھے۔

دوستی-:ملکہ ترنم نور جہاں کی رسیلی اور مترنم آواز میں ریکارڈ کروائے ہوئے گانوں سے آراستہ نغماتی اور اصلاحی فلم ’’دوستی‘‘ کا شمار عیدالاضحٰی کی کام یاب ترین فلموں میں ہوتا ہے۔ یہ نغماتی خوب صورت فلم 7 فروری1971کو کراچی کے پلازہ، لاہور کے میٹرو پول اور حیدر آباد کے وینس سینما میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم کو پاکستان کی چند سپر ہٹ نغماتی فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ موسیقار اے حمید کی تمام دھنیں سدا بہار ہیں۔ آج بھی اس فلم کے نغمات ماضی کی طرح مقبول ہیں۔ؔ یہ وادیاں پربتوں کی شہزادیاں۔ؔ چِٹی جرا سیاں جی کے نام۔ؔ روٹھے سیاں کو میں تو۔ؔ سجناں بھول نہ جانا۔ؔ آرے آرے دل کے سہارے۔ؔ 

یہ تمام نغمات آج بھی اپنی تازگی برار رکھے ہوئے ہیں۔اس فلم کے پروڈیوسر اعجاز تھے، جو اس فلم میں ہیرو کے کردار میں بھی بے حد پسند کیے گئے۔ ممتاز اداکارہ شبنم اس فلم کی ہیروئن تھیں، جب کہ اداکار رحمن نے اس فلم میں یادگار کردار نگاری کی تھی۔ دیگر اداکاروں میں رنگیلا، حسن، تانی، ساقی، آغا طالش کے نام شامل تھے۔ اس فلم نے کراچی کے پلازہ سینما پر32ہفتے کا ریکارڈ بزنس کیا۔ مجموعی طور پر اس فلم کو ڈائمنڈ جوبلی کا اعزاز حاصل ہوا۔ حیدر آباد کے وینس سینما پر یہ سولو سلور جوبلی منانے کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

نئی لیلیٰ نیا مجنوں-: یہ سپر ہٹ نغماتی مزاحیہ فلم عیدالاضحٰی، جمعرات27فروری 1969کو کراچی کے جوبلی سینما میں ریلیز ہوکر شان دار پلاٹینم جوبلی کے اعزاز سے ہم کنار ہوئی۔ ہدایت کار منور رشید کی اس سپر ہٹ فلم میں نسیمہ خان، کمال، عالیہ، لہری، مرکزی کرداروں میں تھے۔ اس فلم کے تمام گانے بے حد سپر ہٹ ہوئے، جن میں ؔ او میری محبوبہ بتلا تو کیا ہوا ۔ ؔ حسینہ دلربا ذرا سامنے۔ؔ میرے ہمسفر تم بڑے۔ؔ ندیا کے بیچ گوری۔ؔ جانے مجھے کیا ہوگیا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین