گڑھی خدا بخش(ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کو کٹھ پتلیوں سے نجات دلائیں گے‘ یہ لوگ ہمارے خلاف منی لانڈرنگ ڈھونڈنے نکلے اور لانڈری والا لے آئے ‘ انہیں شہید ایس پی طاہر داوڑ کو اغواء کرنے اورمارنے والوں کا سراغ نہیں ملتا لیکن میرے ناشتے کا بل مل جاتاہے‘ہمت ہے تو بے نامی وزیراعظم کی بھی انکوائری کریں ‘ آل یزید کو پتہ نہیں میری رگوں میں ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹوکا خون ہے ‘میں ان تمام قوتوں کو واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ قسم ہے مجھے شہیدوں کے لہو کی میں تم سے لڑونگا‘ تمہاری سازشوں سے لڑونگا ، تمہارے جھوٹ سے لڑونگا ،میں تمہارے ہر ظلم کے آگے ڈٹ جاؤنگا اور تمہارے غرور کو پاش پاش کر دونگا ‘ عوام خودکو نئی جنگ کیلئے تیارکریں‘ اگلے مورچوں پر خود لڑوں گا‘جے آئی ٹی رپورٹ سفید جھوٹ ہے ‘امید ہے عدالت اس رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیگی‘ تین صوبوں کی مخالفت کے باوجودکالاباغ ڈیم بنانے کی مہم چلائی جارہی ہے ‘وزیراعظم کو اندازہ نہیں کہ وفاق کی بنیادیں کتنی کمزور ہوچکی ہیں‘ایک چنگاری سب کچھ راکھ کرسکتی ہے ‘کیا وجہ ہے کہ خیبرپختون خوا میں نوجوانوں کی ایک تحریک زور و شور سے اٹھ رہی ہے جس میں لوگ جوق در جوق شامل ہو رہے ہیں‘ سیکڑوں بلوچ ماؤں بہنوں کے مطالبات کیوں سنے نہیں جارہے‘ ان کے پیارےکئی سال سے لاپتہ کیوں ہیں‘اگر وہ مجرم ہیں تو عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا۔گلگت بلتستان سے سوتیلا سلوک کیوں کیا جارہا ہے، اب وہاں کے عوام شاید زیادہ عرصہ ناانصافی برداشت نہ کریں، نواز شریف کو سزا دلوانے کے بعد پنجاب میں لگنے والے نعروں کا کوئی تصور بھی کرسکتا تھا؟، ہر طرف غم و غصے کی لہر ہے۔ جمعرات کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو شہید کی گیارھویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ صرف دو سال میں میری راہ میں کانٹے اور ذات پر حملے کیے گئے ‘جے آئی ٹی رپورٹ عدالتوں کو بے وقوف، گمراہ اور سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘ہر طرف غم و غصے کی لہر ہے، لیکن مجال ہے ملک کے نام نہاد ٹھیکیداروں کو کوئی احساس اور فکر ہو، وہ تو طاقت کے نشے میں مست ہیں اور دیکھنے سے قاصر ہیں کہ ملک ہاتھ سے نکلا جارہا ہے۔عمران خان صوبوں کے قدرتی وسائل پر وفاق کا قبضہ چاہتے ہیں، ہم پر بھی 18 ویں ترمیم ختم کرنے کی حمایت کے لیے دبا ڈالا جا رہا ہےمگر میں ایسا نہیں کرسکتا، یہ لوگ ہمیں نام نہاد اور یکطرفہ احتساب سے نہیں ڈراسکتے، یہ کیسا احتساب ہے جس کا نشانہ صرف اپوزیشن ہے لیکن حکومت کو استثنیٰ ہے ‘ نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن کے لیے ہیں، علیمہ اور علیم خان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوتی‘ ایف آئی اے سالہا سال سے اصغر خان کیس کی تفتیش نہیں کررہی‘ہم اس ظلم کے خلاف جدوجہد کریں گے ‘چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ آج پھر زرداری کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، ہم نے مشرف کا احتساب اور انتقامی کارروائیاں دیکھی ہیں‘ تم کس کھیت کی مولی ہو، تمہاری کیا حیثیت ہے، تم صرف کٹھ پتلی ہو، تمہاری ڈوریں کوئی اور ہلا رہا ہے۔ ہم ان غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کریں گے‘ عمران خان ملک کو ون یونٹ بناکر ایک جماعتی نظام قائم کرنا اور 18 وہیں ترمیم کے تحت صوبوں کو ملنے والے حقوق ختم کرنا چاہتے ہیں۔