• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلم کانفرنس نظریاتی و ریاستی جماعت ہے، مسئلہ کشمیر عالمی برادری کی توجہ کا مرکز بن چکا، سردار عتیق احمد خان

سبرمنگھم (نمائندہ جنگ)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس ایک نظریاتی اور ریاستی جماعت ہے جو جموں و کشمیر کے نظریاتی تشخص کی ضامن ہے۔ جسے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا مینڈیٹ حاصل ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔ مسئلہ کشمیر عالمی برادری کی توجہ کا مرکز ٹھہر چکا ہے، تسلسل کےساتھ UNOکی ہیومن رائٹس کمیشن کی مقبوضہ وادی میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر رپورٹ اور برٹش پارلیمنٹ کی فیکٹ فائنڈنگ مشن، یورپین ہیومن رائٹس کے سامنے بحث جیسے اقدامات مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادی کی نعمت سے قریب لا ٓرہے ہیں۔ برطانیہ جیسے جمہوری ملک میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی تنظیم نو اور برطانوی آئین و قانون کی پاسداری مسلم کانفرنس کو دیگر جماعتوں سے ممتاز کرتی ہے اور مثال بھی پیش کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم آزاد کشمیر و صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کے ورکر کنونشن اور یوم یکجہتی کشمیر منعقدہ نومنتخب صدر راجہ اسحق صابر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ممبر آف برٹش پارلیمنٹ راجر گارڈسیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے پاکستان اور کشمیر کےساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان خاندان آباد ہیں، خونی رشتے ہیں، ہم نے ہمیشہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کا بنیادی جمہوری حق تسلیم کیا۔ انہیں رائے شماری کا حق دیا جائے، تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں اور بھارت کو سلامتی کونسل کی ممبرشپ مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کی جائے، ہال میں زبردست تالیاں بجا کر سراہا گیا۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ ورکر کنونشن سے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان، ایم پی راجر گارڈسیف، صدر مسلم کانفرنس برطانیہ راجہ اسحق صابر، چوہدری بشیر رٹوی، مرکزی کوآرڈینیٹر سردار امجد عباسی، راجہ ذوالقرنین خان، ملک شبیر، سردار فردوس بیگ، چوہدری زیارت حسین، جمیل تبسم، الحاج عبدالخالق قادری، سیٹھ صابر، راجہ الیاس خان، راجہ اسحق خان، کونسلر چوہدری فاضل، سید عاشق حسین کاظمی، راجہ ظفر اللہ خان، چوہدری محمد عظیم، بیرسٹر اظہر، نوید آفتاب خان، راجہ رائوف خان، سمیرا فرخ، انیلا چوہدری، پروفیسر امتیاز، چوہدری مطلوب، راجہ ضیارب خان اور دیگر نے کیا۔ اس موقع پر برطانیہ کی مرکزی تنظیم کے ساتھ برطانیہ بھر کے پندرہ سے زائد شہروں کی ذیلی تنظیموں کے صدور، جنرل سیکرٹریز کے علاوہ ممبران مجلس عاملہ اور سرپرست اعلیٰ نے اجتماعی حلف اٹھایا۔ تالیوں کی گونج میں صدر جماعت نے تمام عہدیداران میں سرٹیفکیٹ جاری کئے۔ اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کو چھوڑ کر کثیر تعداد میں رہنمائوں سید عاشق کاظمی، حاجی سلیم، راجہ شاہد کیانی، راجہ بشیر خان نے آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس میں شمولیت کا اعلان کیا، جسے صدر جماعت نے سراہتے ہوئے کہا اتنی بڑی تعداد میں مسلم کانفرنس پر اعتماد جماعت کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے اور آنے والے وقتوں میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کا کردار آزاد خطہ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ آزاد کشمیر میں ان ہائوس تبدیلی یا عدم اعتماد کے حوالے سے سردار عتیق احمد خان کا کہنا تھا عدم اعتماد یا ان ہائوس تبدیلی جمہوریت کا حصہ ہے۔ برطانیہ میں بھی آپ دیکھ سکتے ہیں کہ حال ہی میں پرائم منسٹر تھریسامے کی حکومت بھی چند ووٹوں سے محفوظ رہی۔ ایک سوال کے جواب میں سردار عتیق احمد خان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں جو حکومتیں پاکستان میں قائم حکومتوں کے سہاروں پر بنتی ہیں وہ ان ہی کے سہاروں پر چلتی ہیں، وہ سہارے ختم ہونے سے تبدیلی کی ہوائیں چل پڑتی ہیں۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جمہوری تسلسل کو قائم رکھنے کیلئے ہم نے انتخابی نتائج تسلیم کئے تھے مگر دھاندلی کے تحفظات اب بھی قائم ہیں۔ سردار عتیق احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت تین ایٹمی قوتوں کے درمیان فلش پوائنٹ بن چکا ہے۔ سائوتھ ایشین ریجن میں سی پیک جیسے میگا پراجیکٹ پر عالمی نظریں مرکوز ہیں۔ برطانیہ بریگزٹ کے بعد جب نئے تجارتی ممالک کےساتھ تعلقات اور سرمایہ کاری کیلئے سی پیک کی وجہ سے اس خطے کا رخ کرےگا تو ہر ایک کو اس پورے خطے میں امن کی ضرورت ہوگی، لہذا اب مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل عالمی برادری کی بھی ضرورت ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب بہتر حکمت عملی کیساتھ پیش رفت ہوئی۔ ماضی کی حکومتوں نے بھارت نواز دوستی کی وجہ سے پاکستان کا وزیرخارجہ بھی نہیں بنایا جس سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر نقصان ہوا۔ اب پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پانچ روز تک برطانوی ایوانوں اور یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بات چیت کی، ہم پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ اب امریکہ افغانستان میں امن کا خواں ہے اور اپنی فوج کے انخلا کے حوالے سے سوچ رہا ہے۔ لیکن اس ریجن میں امن صرف مسئلہ کشمیر کے حل سے منسوب ہے۔ امریکہ سمیت عالمی طاقتیں بھارت پر سفارتی دبائو بڑھا کر سہہ فریقی مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا پرامن حل نکالیں۔ ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کا وجود مستقبل میں استقامت سے کھڑا دکھائی نہیں دیتا۔ پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور سینئر وزیر کے بیانات سے اندازہ ہو رہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے۔ فاروق حیدر خان نے ماضی میں جو کچھ جماعت کےساتھ کیا تھا اب خمیازہ بھگتنا پڑےگا۔ صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ راجہ اسحق صابر نے کہا کہ صدر جماعت نے جو اعتماد کا اظہار کیا آج اسکا عملی ثبوت ورکرز کنونشن میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک ساتھ مرکزی تنظیم کےساتھ پندرہ مختلف تنظیموں کے عہدیداروں نے حلف لیا۔ آئندہ بھی جماعت کی مضبوطی مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان اور رئیس الحرار چوہدری غلام عباس کے فلسفہ نظریات و افکار کا پرچار کرتے رہیں گے۔ آخر میں سردار عتیق احمد خان نے ملکی سلامتی اور آزادی کشمیر کیلئے خصوصی اجتماعی دعا کرائی۔

تازہ ترین