• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریا کے اسکولوں میں اسکارف پر پابندی چیلنج کرنے کا فیصلہ

ویانا (این این آئی)آسٹریا میں مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم نے پرائمری اسکولوں میں اسکارف پہننے کی پابندی کا قانون عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹرین وزیراعظم نے حال ہی میں پرائمری اسکول میں اسکارف پہننے کی پابندی کا قانون منظور کیا ہے۔آسٹریا کی حکومت کے مطابق قانون کی رو سے پابندی کا اطلاق صرف مسلمانوں پر ہوگا، جبکہ سکھ اور یہودی مکمل مذہبی آزادی کے ساتھ پٹکا اور کیپا پہن سکیں گے۔آسٹریا کے آفیشل مسلم کمیونٹی تنظیم (ایگو) نے حکومتی فیصلے کو ’شرمناک‘ اور مذہبی آزادی پر براہ راست حملہ قرار دیا۔رپورٹ کے مطابق تنظیم نے مجوزہ قانون کو آئینی عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔خیال رہے کہ آسٹریا میں تقریباً 7 لاکھ نفوس پر مشتمل مسلمانوں کی آبادی ہے جو مجموعی آبادی کا تقریباً 8 فیصد بنتا ہے۔مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم نے موقف اختیار کیا کہ ’پرائمری اسکولوں میں ہیڈ اسکارف پر پابندی مسلمان لڑکیوں کے لیے تفریق کا سبب بنی گی۔انہوں نے کہا کہ ہم مذکورہ امتیازی قانون کو آئینی عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔واضح رہے کہ آسٹرین حکومت نے گزشتہ برس اپریل میں یہ پابندی لگانے کا عندیہ دیا تھا تاہم وہ نرسری کلاس سے ہیڈ اسکارف پر پابندی کی خواہش مند تھی لیکن ملک بھر میں نرسری کی کلاسز صوبائی حکومتوں کے ماتحت ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لیے آئین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین