• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علیم خان کو بھی انکوائری کے مرحلہ میں گرفتار کیا گیا،شہزاداکبر

 کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نیب کے چیلنج کرنے کی وجہ سے آصف زرداری کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوئی، ایسا نہیں ہے کہ نیب نے کبھی انکوائری کے مرحلہ پر کسی اور شخص کو گرفتار نہیں کیا ہو، پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کو انکوائری کے مرحلہ میں گرفتار کیا گیا۔ وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ کے خصوصی نشریے میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی بھی شریک تھے۔سعید غنی نے کہا کہ انکوائری کے مرحلہ پر گرفتاری کرنی ہے تو سب کو گرفتار کیا جائے، نیب سندھ کے لوگوں کو انکوائری کے مرحلہ پر ہی گرفتار کرنے کی کوشش شروع کردیتی ہے، پی ٹی آئی سے منسلک لوگوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا نہ ہی انہیں ضمانتیں کروانا پڑتی ہیں۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب کے چیلنج کرنے کی وجہ سے آصف زرداری کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوئی، سعید غنی جو باتیں کررہے ہیں وہ عدالت میں پیش کی جاتیں تو بہتر ہوتا، ہر کیس کے میرٹ الگ ہوتے ہیں اسی کے مطابق کام ہوتا ہے، ایسا نہیں ہے کہ نیب نے کبھی انکوائری کے مرحلہ پر کسی اور شخص کو گرفتار نہیں کیا ہو، پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کو انکوائری کے مرحلہ میں گرفتار کیا گیا، وہ 120دن نیب حراست میں رہے اس کے بعد ان کی ہائیکورٹ سے ضمانت ہوئی۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر دو درجن سے زائد کیسز بنے جن میں کئی کیسوں میں آصف زرداری ملزم ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ میں ایک لفظ ”زرداری سسٹم“ استعمال کیا گیا ہے، ایک پورا بینک بن گیا اس میں جعلی اکاؤنٹس چلتے ہیں لیکن اس کی کوئی رپورٹنگ نہیں ہوتی، اس بینک کی ایکویٹی بھی جعلی اکاؤنٹس سے آتی ہے۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ آصف زرداری کو قبل از گرفتاری ضمانت دینا صرف پیپلز پارٹی کے ساتھ مہربانی نہیں تھی، نیب سندھ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو انکوائری کے مرحلہ پر ہی گرفتار کرنے کی کوشش شروع کردیتی ہے۔
تازہ ترین