اسلام آباد( خصوصی نامہ نگار) معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سننے اور کہنے کاحوصلہ ختم ہوگیا ہے،نفسا ،نفسی کے اس دور میں سینئر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس منعقد کرنا اور دوستوں کو اکٹھا کرنا بڑا پن ہے، معاشرے میں ایسے لوگوں کی تعداد کم رہ گئی جو جانے والی کی خدمات پر بات کریں۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے زیر اہتمام سینئر اخباور نویس و معتبر تجزیہ نگار ادریس بختیار کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مرحوم ادریس بختیار شعبہ صحافت کا وہ نام ہے جو اپنے کیریئر میں اپنےپیشے کے ساتھ انتہائی مخلص اور دیانتداری سے وابستہ رہا۔ ادریس بختیار جیسی شخصیت کروڑوں میں کہیں ایک پائی جاتی ہیں۔ مرحوم شعبہ صحافت کا وہ سرمایہ تھے جن کی مثالیں دی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ادریس بختیار کو جہاں بھی دیکھا ایک منفرد انداز میں پایا، ان کی گفتگو ،لب و لہجہ شیریں اور انتہائی نفیس ہوا کرتا تھا۔ یہ بڑے غم کی بات ہے کہ وہ آج ہم میں موجود نہیں۔تقریب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر حاجی نواز رضا، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر مظہر اقبال،سینئر جرنلسٹس فاروق عادل،ظفر شیخ ،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر ثانی اورمرحوم ادریس بختیار کےصاحبزادے ارسلان بختیار سمیت صحافیوں اور ادیبوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔