• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ ٹیم انتظامیہ میں تبدیلیاں، ورلڈ کپ کارکردگی کا پوسٹ مارٹم، پی سی بی کمیٹی کا اجلاس 29 جولائی کو طلب

  لندن(عبدالماجدبھٹی/ نمائندہ خصوصی)ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کوالی فائی نہ کرنے والی پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم اس ماہ کے آخر میں کرکٹ کمیٹی کرے گی۔ تین سال سے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو توسیع دینے یا نہ دینے پر بھی بات ہوگی جبکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق ، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ اظہر محمود اور منیجر طلعت علی کو ذمے داریوں سے سبکدوش کردیا جائے گا۔ نئی تقرریوں کے لئے کئی آپشن زیر غور ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ انتہائی قریبی ذرائع اب اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس29 جولائی کو طلب کیا گیا ہے۔ ایم ڈی وسیم خان اور مصباح الحق لاہور میں ہوں گے جبکہ کمیٹی کے سب سے ہیوی ویٹ رکن وسیم اکرم کینیڈا سے اسکائپ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ مدثر نذر اور ڈائریکٹر انٹر نیشنل ذاکر خان بھی شریک ہوں گے۔ محسن حسن خان کے استعفے اور وسیم خان کی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری کے بعد یہ کرکٹ کمیٹی کا پہلا لیکن انتہائی حساس نوعیت کا اجلاس ہے۔ اس اجلاس میں ورلڈ کپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ مکی آرتھر، انضمام الحق اور دیگر کوچنگ اسٹاف کے مستقبل کا فیصلہ ان کی کارکردگی دیکھ کر کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کا کیس پی سی بی کرکٹ کمیٹی کو حل کرنا ہے۔ لندن میں احسان مانی اور وسیم خان سے ملاقات میں مکی آرتھر نے پاکستان ٹیم کے ساتھ مزید کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ حدردجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق،بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اور بولنگ کوچ اظہر محمود کے معاہدوں میں توسیع کا کوئی امکان نہیں ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ تینوں کو گھر رخصت ہونا پڑے گا۔ پی سی بی نئی سلیکشن کمیٹی، نئے بیٹنگ اور بولنگ کوچ کا تقرر کرے گا۔ منیجر طلعت علی ملک کو بھی فارغ کردیا جائے گا۔ طلعت علی کے عہدے کے لئے اشتہار دیا جائے گا۔ پاکستان بھی آسٹریلیا کی طرز پر پروفیشنل کرکٹ منیجر کا تقرر کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کاپی سی بی انتظامیہ جائزہ لے گی جس کے بعد کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جائے گا۔ اگست میں نئی تقرریاں مکمل کر لی جائیں گی تاکہ ستمبر میں سری لنکا کی سیریز سے قبل نیا کوچنگ اسٹاف ذمے داریاں سنبھال سکیں۔ چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لے کر اگلے چار سال کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی اور کوئی بھی فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جائے گا۔ ہوسکتا ہے کہ شارٹ ٹرم تقرری کی جائے اور کچھ عرصے بعد طویل المعیاد بنیادوں پر تقرر کیا جائے۔ مکی آرتھر نے صرف ٹیم کی کارکردگی سے متعلق بات ہوئی اور یہ بات قطعاً درست نہیں ہے کہ ان کے معاہدے میں ایک سال کی توسیع کے بارے میں کوئی بات ہوئی ہے۔ احسان مانی کا کہنا ہے کہ کوچنگ اسٹاف کی تقرریاں ان کے چیئرمین بننے سے پہلے کی گئی تھیں اور چونکہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ستمبر سے مسلسل کرکٹ کھیلتی آرہی ہے لہٰذا انہوں نے کسی قسم کی تبدیلی کو مناسب نہیں سمجھا لیکن اب ورلڈ کپ کے بعد ٹیم کی کارکردگی کو ہر لحاظ سے پرکھا جائے گا اور اگلے چار سال کو ذہن میں رکھ کر فیصلے کیے جائیں گے جن میں کپتان کی تقرری بھی شامل ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی اپنی پہلی میٹنگ میں گذشتہ تین سال کے دوران کوچز اور حالیہ دنوں میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ مزید کام کرنا چاہتے ہیں اگر انہیں توسیع دی گئی تو مکی آرتھر سے کہا جائے گا کہ وہ مزید کچھ وقت دیں اور ڈومیسٹک کرکٹ بھی دیکھیں تاکہ نئے ٹیلنٹ کا بھی پتہ چل سکے۔ پی سی بی ملک میں کرکٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے کئی سابق کرکٹرز سے ملاقات کررہا ہے۔ کچھ سابق کرکٹرز کے ساتھ معاہدے کئے جائیں گے۔ ایک ایسا نظام وضع کیا جائے گا جس میں سزا اور جزا کانظام موجود ہو۔

تازہ ترین