• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مقبوضہ کشمیر میں پھر جھڑپیں، عوام کا پاکستانی پرچم اٹھا کر احتجاج، بھارتی فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ


سرینگر (ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 23 ویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیاں جاری رہیں، ہزاروں افرادشمالی ، جنوبی اور وسطی علاقوں میں پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے کرفیو توڑ کر باہر نکل آئے، صورہ میں قابض فورسز کی طرف سے مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے بیسیوں افراد زخمی ہو گئے ،کرفیو اور مواصلاتی پابندیاں کے باعث لوگوں کو خوراک ، ادویات اور دیگر اشیائے ضرویہ کی شدید قلت کا سامنا ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے بچوں کی فکر ہے جنہیں فوجیوں نے دوران شب چھاپوں کے دوران اغواکرلیا ہے، دوسری جانب نامعلوم مسلح افراد نے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال سے ایک شہری کو اغواکر نے کے بعد قتل کردیا ہے،امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری پولیس اہلکاروں سے اسلحہ واپس لینے کے بعد فوج اور پولیس کے اہلکاروں کے درمیان لڑائی کے کم سے کم تین واقعات رونماہو چکے ہیں دونوں کے اہلکار زخمی ہو ئے، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیر پولیس کے تیس افسروں نے سرینگر میں اے پی کو بتایا کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے انہیں سائیڈ لائن کر دیا ہے اور ان سے ہتھیار بھی واپس لے لئے ہیں، انہوں نے کہاکہ نہ تو انکے لوگ اور نہ ہی اعلیٰ حکام ان پراعتماد کرتے ہیں، قابض انتظامیہ نے سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے یورالوجسٹ ڈاکٹر عمر سلیم کو گرفتار کرلیا ہے، انہیں مقبوضہ شعبہ صحت کی شدید ترین بحران کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرنے کے ایک دن بعد گرفتار کیاگیا،سماج وادی پارٹی کے رہنمائ اکلیش یادیو نے لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائدکرنے پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ جو کچھ کشمیر میں ہوا ہے وہ اتر پردیش کے عوام کے ساتھ بھی دوہرایاجاسکتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار نے سفاکیت اور بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے گزشتہ 23 دنوں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کے ڈیٹھ سرٹیفکیٹس جاری کرنے سے انکار کردیا تاکہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام کے ثبوت دنیا کے ہاتھ نہ لگ جائیں،برطانوی خبر رساں ادارے میں شائع کی گئی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر ایک تحقیقی رپورٹ میں ہولناک انکشافات کیے گئے ہیں، قابض بھارتی فوج نے وادی کے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو مظاہروں کے دوران شہید ہونے والوں کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے اور زخمیوں کو طبی امداد دے کر فوراًرخصت دینے کی سخت ہدایات دی ہیں۔

تازہ ترین