• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنیوا (وقار ملک)

گزشتہ دنوں سول سوسائٹی آرگنائزیشنز انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن آف امریکن مینار ٹیزکی جانب سے جینوا میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ،جس میں پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکت کی۔اس موقعے پر بین الاقوامی شہرت کی حامل سول سوسائٹی آرگنائزیشنز اور انسانی حقوق پر کام کرنے والی عالمی تنظیموں کے نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیر خارجہ نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ان کے نتیجے میں خطے کو درپیش مضمرات سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے انسانوں پر ہونے والے مظالم کو دنیا بھر کے سامنے لانے میں بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے کردار کی تعریف کی اور یورپین یونین کا مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں دلچسپی کو سراہا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر سینٹرز کشمیریوں کی ایک آواز تھے، کشمیری حریت پسند اپنے ان سینٹرز کو دوبارہ اسی آب و تاب و ولولے سے شروع کریں جو حق کی آواز بلند کرتے تھے، جو معصوم کشمیریوں کی آواز بین الاقوامی سطح پر بلند کرتے تھے۔انھوں نے کیا کہ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر پاکستانی اور کشمیری کشمیر کی آزادی کے لیے اپنا حق ادا کرے ۔پورپین ارباب اختیار کو جگائیں انھیں بھارت کے مزموم مقاصد سے آگاہ کیا جائے، تاکہ مسئلہ کشمیر حل کیا جاسکے ۔

وزیر خارجہ نے سول سوسائٹی آرگنائزیشنز کے مندوبین سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم انسانوں کے لئے کی گئیں ان کی کاوشیں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی اور نہتے کشمیریوں کو ان کے حقوق تک رسائی ملے گی۔ سیمینار میں شرکت کرنے والی سول سوسائٹی آرگنائزیشنز میں ایمنیسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ، انٹرنیشنل سروس فار ہیومن رائٹس ،انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس، یونیورسل رائٹس گروپ جیسی تنظیموں کے نمائندگان/مندوبین شامل تھےاس موقعے پر پروفیسر نذیر شال نے کہا کہ بھارت نے تو مقبوضہ کشمیر کو بارود سے تباہ کر رکھا ہے نوجوانوں کی نسل کشی اور کشمیر کی اصل حیثیت ختم کرنے پر تلا ہوا ہے ۔

موجودہ حالات میں ہم سب کو متحد ہو کر بھارت کو بے نقاب کرنا ہو گا۔ ایک ایسی تحریک کا آغاز ہو جس میں یورپین عوام اور ارباب اختیار بھی شامل ہوں جو انسانیت کے لیے کشمیریوں کا ساتھ دیں کیونکہ مسئلہ کشمیر ایک انسانی مسئلہ ہے ۔

انہوں نے وزیر خارجہ کی آمد اور سیمینار کے خطاب کو بھی سراہا۔ بیرسٹر مجید ترمبو نے وزیر خارجہ کے دورہ جنیوا کو اہم قرار دیتے ہوئےکہا کہ سیمینار کے انعقاد سے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر اجاگر ہوا، انٹرنیشل ہیومن رائٹس کونسل نے ہماری آواز میں اپنی آواز شامل کر کے مسئلہ کشمیر کو انسانی مسئلہ قرار دے دیاہے۔ 50 سے زائد ممالک کی حمایت سے ہمارے نقطہ نظرکو تقویت ملی ہے۔

تازہ ترین