سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز نے گزشتہ دنوںسعودی میڈیا کے ایڈیٹرز اور صحافیوں کو جموں و کشمیر میں قابض فوج اور انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور مظالم پر بریفنگ دی۔ بریفنگ کے آخر میں سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا۔ سفیر پاکستان نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کا ذکر کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا گیا تھا۔
راجہ علی اعجاز نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم آنجہانی جواہر لال نہرو نے جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق ریاست کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن کشمیریوں کو دھوکہ دیا گیا ، کشمیری آج تک بہادری سے اپنی حقوق کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بھارت کی آرٹیکل 370 کی منسوخی کا بنیادی مقصد کشمیر کی آبادی اور جغرافیہ کو تبدیل کرنا ہے۔
تاہم اس عمل کا بدترین حصہ کشمیری عوام کی نقل و حرکت اور مواصلات پر پابندی ہےجس سے 8 لاکھ کشمیری مسلمان اور دیگر رہنے والے اپنے گھروں میں محصور ہوکے رہ گئے ہیں۔صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سفیر پاکستان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور کسی کو عزم پر شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم عمران خان کا خطاب غیر متزلزل کشمیریوں کے جذبات و حق خودارادیت کی نمائندگی کرتی ہے۔
راجہ علی اعجاز نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ سفیر نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر اسلامی تعاون تنظیم اور ممبر ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔