اسلام آباد(رپورٹ:رانا مسعود حسین ) عدالت عظمیٰ نے ʼ’’بحریہ ٹائون کراچی کی سرکاری اراضی اور اس سے متعلق دیگر مقدمات میں سپریم کورٹ کے جاری کئے گئے سابق فیصلوں پر عملدرآمد کروانے‘‘کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران بحریہ ٹائون کراچی کی جانب سے اراضی کی قیمت کی ادائیگی کے شیڈول پر تسلی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ʼ بحریہ ٹائون کی سرکاری اراضی سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اخترپر مشتمل تین رکنی عملدرآمد بنچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل، انور منصور خان اور بحریہ ٹائون کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ جسٹس فیصل عرب نے علی ظفر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بحریہ ٹائون کراچی کی حد تک تو یہ کیس حل ہوچکا ہے،اب ہم نے صرف اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ آپ باقاعدگی کیساتھ قسطیں ادا کررہے ہیں یا نہیں ؟ کیا آپ کے پاس بنک اسٹیٹمنٹ ہے تو فاضل وکیل نے کہاکہ وہ تو رجسٹرار آفس کے پاس ہوگی لیکن میرے موکل کی جانب سے تمام قسطیں باقاعدگی کیساتھ ادا کی جارہی ہیں۔