• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کے دوران پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کے جوڈیشنل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔

لاہور کی احتساب عدالت میں پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِحزبِ اختلاف میاں محمد شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف محمد حمزہ شہباز شریف، سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیسز کی سماعت ہوئی۔

جیل حکام کی جانب سے حمزہ شہباز شریف، فواد حسن فواد اور احد خان چیمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ شہباز شریف کمر درد کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔

شہباز شریف کے وکیل خواجہ امجد پرویز کی جانب سے اپنے مؤکل کی ایک روزہ عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی اور کہا گیا کہ شہباز شریف کی صحت ٹھیک نہیں اور ان کی کمر میں درد ہے، اس لیے وہ پیش نہیں ہو سکتے، ان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔

اس پر عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ کمر درد تو عام سی بات ہے اور شہباز شریف گزشتہ 5 سماعتوں سے مسلسل غیر حاضر ہو رہے ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔

اس پر امجد پرویز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف عدالت سے مکمل تعاون کر رہے ہیں لہٰذا حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے، جس پر عدالت نے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی

عدالت نے شہباز شریف کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے۔

شہباز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف پیش نہیں ہوتے تو ان کی عدم موجودگی میں ٹرائل کیا جاسکتا ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت نے میاں محمد شہباز شریف، حمزہ شہباز شریف، فواد حسن فواد اور احد چیمہ کے خلاف آشیانہ ہائوسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیسز کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر تے ہوئے حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان کو جیل واپس منتقل کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیئے: شہباز شریف کا آج حمزہ سے نہ ملنے کا امکان

عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25 سال سے ہم نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں سن رہے ہیں، ہم سب ایک ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، پوری مسلم لیگ نون کا ایک ہی مؤقف ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا مارچ جعلی حکومت کے خلاف ہے، مولانا ملک کو بے روزگاری اور مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے نکل رہے ہیں، نون لیگ مولانا کے مارچ میں ضرور شرکت کرے گی، البتہ دھرنے سے متعلق فیصلہ پارٹی مشاورت سے کرے گی۔

حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی نے لوگوں کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے، غریب کے پاس روٹی نہیں اور بیمار کے پاس دوا نہیں، پاکستانی عوام کو تبدیلی بہت مہنگی پڑی ہے۔

ان کیسز کی سماعت شروع ہونے سے پہلے احتساب عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

تازہ ترین