یوم دفاع اور یوم شہداء کے حوالے سے جرمن دارلحکومت برلن کے ایک مقامی ہوٹل میں شاندار استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرتے ہوئے عظیم قربانیاں پیش کرنے پر افواج پاکستان اور پاکستانی قوم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔
سفیر پاکستان جوہر سلیم نے اپنے خطاب میں علاقائی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ دیا۔
انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجودہ انسانیت سوز بحران، انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں اور بھارتی جارحانہ اقدامات کے بارے میں بتایا۔
سفیر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازع کا حل جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خطے کی بڑی معاشی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لیے امن و امان ایک بنیادی ضرورت ہے۔
برلن میں پاکستان کے دفاعی اتاشی بریگیڈیئر شہزاد خان نے حاضرین کو خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور امن و سلامتی برقرار رکھنے میں مسلح افواج کے کردار کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے شرکا کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی حالت پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔
علاوہ ازیں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے، پاکستانی سفارتخانہ میں 5 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، جس کے بعد پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے۔
اس استقبالیہ میں غیر ملکی سفیروں، دفاعی اتاشیوں، مختلف جرمن وزارتوں کے اعلیٰ عہدیداروں، دانشوروں اور پاکستانی برادری کے ممبران سمیت 250 سے زائد افراد نے شرکت کی۔