• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

یہ مشق آپ کو ہارٹ اٹیک کے دوران بڑے نقصان سے بچاسکتی ہے

اپنی صحت کا خیال نہ رکھنا آپ کو بیماریوں کی جانب دھکیل دیتا ہے اور ایسی ہی ایک بیماری دل کی بھی ہے جو دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں بھی سامنے آتا ہے۔

ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ اس دل کا دورہ پڑنے کے دوران انسان کے اوسان خطا ہوجاتے ہیں اور وہ شدید کرب میں بھی مبتلا ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے بچاؤ کے اقدامات نہیں کرپاتا۔

دل کے دورے کے دوران اگر آپ کو یہ معلوم نہ ہو کہ آپ کی مدد آنے تک آپ کتنی دیر مزید نبردآزما ہوسکتے ہیں تو یہ بہت ہی بھیانک ہوسکتا ہے۔

اگر آپ اپنے کمرے میں اکیلے ہوں یا آپ کے ارد گرد کوئی موجود نہ ہو تو ان چند چیزوں کے بارے میں آگاہی بہت ہی ضروری ہے۔

بہت سے لوگ ہارٹ اٹیک سے قبل یہ تجربہ کر چکے ہیں کہ انہیں سینے میں اور ان کے بائیں بازو میں شدید تکلیف شروع ہوجاتی ہے، جبکہ پوری قوت کے ساتھ دل کا دورہ پڑنے سے قبل انہیں ایک معمولی درد کے ساتھ بھی ہارٹ اٹیک کا احساس ہوجاتا ہے۔

اگر آپ اس تمام صورتحال کا شکار ہوجائیں اور آپ کے ارد گرد مدد بھی موجود نہ ہو تو آ پ ان چند ضروری باتوں کے بارے میں جاں لیں جو اس مشکل وقت میں ممکنہ طور پر آپ کا ساتھ دے سکتی ہیں۔

ان میں سب سے پہلے سانس لینے کی مخصوص تکنیک شامل ہے جس کے بارے میں لائف اسٹائل کوچ لیوک کوٹینہو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتائی۔

سانس لینے کا ’’ ہا – کو ‘‘ طریقہ

دل کا دورہ پڑنے کے اثران نمایاں ہونے لگیں یا پھر اس نے آ ہی لیا ہو تو اس صورت میں سانس لیتے ہوئے ’ہا‘ کی آواز نکالیں اور لمبا سانس اندر لیں۔

اسی طرح جب سانس باہر نکال رہے ہوں تو تیز یا پھر جتنا ممکن ہوسکے اتنی اونچی آواز میں ’’ کو‘‘ کہتے ہوئے سانس کو باہر کی جانب نکالیں اور بار بار ایسا کرتے رہیں۔

اس عمل کو صرف اس وقت کے لیے سنبھال کے نہ رکھیں بلکہ اس مصیبت میں گھرنے سے قبل ہی اس کی اچھی طرح مشق بھی کریں تاکہ کسی بھی نامساعد صورتحال کے پیش نظر آپ فوری طور پر اسے کر سکیں۔

سانس لینے کا یہ طریقہ آکسیجن کو مکمل طور پر پھیپھڑوں تک پہنچاتا ہے جبکہ اس کی مدد سے ہم اپنے دل کو زیادہ سے زیادہ خون پمپ کروانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اپنے عام روٹین کے دوران یہ طریقہ کار آپ کے دل تک آکسیجن سے بھرپور خون کو پہنچانے میں مدد دے سکتا ہے جس کی آپ کو ہارٹ اٹیک کے وقت بھی ضرورت ہوتی ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، یہ کسی بھی طبی امداد کا رد و بدل نہیں ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین