ہم میں سے بے شمار افراد نے کبھی نہ کبھی یہ ضرور سوچا ہوگا کہ انہیں شدید بھوک کی کیفیت میں کھانا زیادہ مزےدار کیوں لگتا ہے جبکہ جب پیٹ بھرا ہوتا ہے تو وہی کھانا بالکل اچھا نہیں لگ رہا ہوتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے اس بات کا جواب ڈھونڈ لیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ جب پیٹ خالی ہو تو کھانے کا ذائقہ تو اچھا لگتا ہی ہے مگر اس کے ساتھ ہی کڑوی چیزوں کو کھانا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: 7 ایسی غذائیں جو خالی پیٹ نہیں کھانی چاہئیں
یہ بھی پڑھیے: گُردوں کو صاف کرنے والی غذائیں
جاپان کے’نیشنل انسٹیٹوٹ فار سائیکلوجیکل سائنسز‘ کی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ جب زیادہ بھوک نہ ہو تو لوگ مرچ مصالحے اور کھٹے ذائقے والی غذاؤں کے مقابلے میں میٹھے کو ترجیح دیتے ہیں مگر یہ ترجیحات اندرونی کیفیت جیسے بھوک کی صورت میں بدل جاتی ہے۔
محققین نے 2 ایسے عصبی کیفیات کی شناخت کی ہے جو بھوک کی صورت میں ذائقے کی ترجیحات میں تبدیلیاں لاتی ہیں۔
AgRP-expressing نامی یہ نیورونز تھیلمس میں دریافت کیے گئے ہیں جو دماغ کا ایسا حصہ ہے جو بھوک کو کنٹرول کرنے میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ان نیورون کو متحرک کرنے میں ذائقے کے حوالے سے ترجیح میں 2 مختلف انداز سے تبدیلی آتی ہے: ایک میٹھے کی خواہش بڑھ جاتی ہےاور دوسرا کھٹے، مرچ مصالحوں والے کھانوں کے لیے ذائقے کے لیے ناپسندیدگی بھی کم ہوجاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سبز چائے سے وزن میں کمی کیسے لائیں ؟
یہ بھی پڑھیے: ٹائیفائڈ میں کونسی غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیے؟
تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ اب شوگر اور موٹاپے کے حوالے سے اس عصبی طریقہ کار کے کردار پر تحقیق کی جانی چاہیے، کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ موٹاپے کے شکار افراد میٹھے کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں اور یہ ممکنہ طور پر اس عصبی نظام کی سرگرمی میں تبدیلی کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔