• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے ریڈیو کشمیر کا نام بھی تبدیل کردیا


جمعرات کو جموں و کشمیر اور لداخ کے دو نئے مرکزی خطے وجود میں آنے کے بعد ریڈیو اسٹیشنز کے نام بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔

جموں میں واقع ریڈیو اسٹیشن کا نام بدل کر آل انڈیا ریڈیو ، جموں رکھا گیا ہے۔ جبکہ سرینگر اور لیہہ میں بھی اسٹیشنوں کا نام تبدیل کرکے بالترتیب آل انڈیا ریڈیو سری نگر اور آل انڈیا ریڈیو لیہہ رکھ دیا گیا ہے۔

بھارت نے ریڈیو کشمیر کا نام بھی تبدیل کردیا
جموں میں واقع ریڈیو اسٹیشن کا نام بدل کر آل انڈیا ریڈیو ، جموں رکھا گیا ہے۔

جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے نفاذ کا مطلب ہے کہ آرٹیکل 370 کے تحت جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت 72 سالوں کے بعد ختم ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کےاقدام کے بعد بھارت نے ایک اور وار کردیا، مقبوضہ جموں وکشمیر اورلداخ کو تقسیم کرنے کے بھارتی قوانین لاگو کر دیئے گئے۔ بھارتی اقدامات کی عالمی برداری بڑے پیمانے پر مذمت کر رہی ہے۔

دونوں یونٹس کو نئے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے چلایا جائے گا،زیادہ اختیارات نئی دلی کے پاس ہوں گے۔

نئے قوانین کے تحت بھارتی شہری مقبوضہ کشمیرمیں جائیدادیں خریدنے اور رہنے کے بھی حق دار قرار دے دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: 7 عشروں سے کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے، ملیحہ لودھی

نئے قوانین کے تحت بھارتی شہری مقبوضہ کشمیرمیں جائیدادیں خریدنے اور رہنے کے بھی حق دار قرار دے دیے گئے، مقبوضہ جموں کشمیر کا پرچم اور آئین بھی ختم کر دیا گیا۔

دوسری جانب مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن 88ویں روز بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ کا بھارت سے پابندیاں ختم کرنیکا مطالبہ

مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بند پڑے ہیں، ذرائع نقل و حمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے اور خوراک وادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

تازہ ترین