وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے لیے دعاگو ہوں کہ اللّٰہ انہیں قومی سلامتی کے معاملات پر بہتر فیصلے کرنے کی توفیق دے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہینِ عدالت کیس میں پیشی کے موقع پر فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ مسلم لیگ نون کے رہنما میاں صاحب کی صحت سے متعلق بیانات میں چوکے اور چھکے نہ لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ نون لیگی رہنما عوام کو نواز شریف کی بیرونِ ملک روانگی سے متعلق گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے یہ بھی کہا کہ معاملہ سیاست کی نذر کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ میں نے سیاسی تناظر میں بات کی تھی، عدالت کے بارے میں نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کہا تھا کہ شریف خاندان کی تاریخ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ڈیل کی ہے، اس بار بھی ہو سکتی ہے۔
غلام سرور خان نے یہ بھی کہا کہ عدالت اگر سمجھتی ہے کہ یہ توہینِ عدالت ہے تو میں وہ بیان واپس لیتا ہوں، تاہم شریف خاندان سے متعلق میرا سیاسی مؤقف وہی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر غلام سرور اور وزیرِ اعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ غلام سرور خان عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: فردوس کی عدالت سے پھر غیر مشروط معافی
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر نے عدالتی فیصلوں پر لوگوں کے ذہنوں میں شکوک پیدا کیے، اداروں پر سے اعتماد اٹھانے کی کوشش کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر غلام سرور خان نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی اور کہا کہ وہ یہ کیس لڑنا نہیں چاہتے۔
انہوں نے عدالت عالیہ سے شوکاز نوٹس جاری کرنے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرنے کی استدعا بھی کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے غلام سرور خان اور فردوس عاشق اعوان کی غیر مشروط معافی پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔