• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے چار سال بعد سر پلس ہوا ہے، عبدالحفیظ شیخ


مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نےکہا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ 9کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہا۔

عبدالحفیظ شیخ نے پاکستانی معیشت کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا جبکہ رواں سال کےپہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1 ارب 47 کروڑ ڈالر رہا۔

عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5 ارب 57 کروڑ ڈالر تھا، مالی سال19۔2018ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 83 کروڑ ڈالر تھا۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ مالی سال 18۔2017ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19 ارب 90 کروڑ ڈالر تھا، کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے چار سال بعد سر پلس ہوا ہے جبکہ مارچ 2015ء میں کرنٹ اکاؤنٹ تقریباً 52 کروڑ ڈالر سر پلس تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے پاکستانی معیشت کی حالیہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت بالآخر درست سمت میں نکل پڑی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہماری متعدد اصلاحات بار آور ثابت ہو رہی ہیں، 4 سال میں پہلی بار ماہ اکتوبر کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلا گیا ہے ۔

تازہ ترین