• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ ٹَرکی نہیں تو پھر کیا ہے؟


کھانے کا شوقین تو ہر انسان ہی ہوتا ہے لیکن اگر کھانے میں کچھ تجربات کرلیے جائیں لیکن اس کے ذائقے کو برقرار رکھا جائے تو اور بھی زیادہ لطف آتا ہے۔

ایسا ہی کمال ایک انگریز خاتون شیف سارہ ہارڈی کے ہاتھوں میں ہے جو اس کی دکان میں آنے والوں کو جو چیز کھلاتی ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

جیسا کہ تصویر میں دیکھا گیا ہے کہ ایک تھال میں ٹرکی موجود ہے جو ابھی اپنی اصل حالت میں ہے یعنی وہ روسٹ نہیں ہوئی، لیکن اس کے بارے میں حقیقت کچھ اور ہی ہے۔

تھال میں دکھائی دینے والی یہ ٹرکی پرندہ نہیں بلکہ اس کی ساخت کا ایک لذیذ کیک ہے جو مکھن کریم، اسفنج اور بادام کے کیک کی لو سے تیار کیا گیا ہے۔

اپنا مومی مجسہ ساز کا تجربہ استعمال کرتے ہوئے سارا ہارڈی اسفنج کیک، چاکلیٹ اور شکر سے نرم تہہ تیار کرتی ہیں جس کی مدد سے وہ ہر طرح کے حقیقی ڈیزائن ترتیب دیتی ہیں۔

سارا ہارڈی انسانی اعضاء سے لے کر پرندوں اور سمندری جانوروں تک کے کیک کے نمونے تیار کر لیتی ہیں۔

انگلش خاتون ٹرکی کی ساخت کا یہ کیک گزشتہ 4 سال سے بناتی آرہی ہیں اور اب اس کی ترکیب سے متعلق ویڈیو بھی انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کی ہے۔

سارا ہارڈی نے اپنے بارے میں بتایا کہ انہوں نے عجائب گھروں کے لیے مومی مجسمے بنانا سیکھے اور اس کام سے وہ لطف اندوز بھی ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وہ امید سے تھیں تو انہیں یہ احساس ہوا کہ یہ مومی مجسمہ بنانے کے لیے استعمال ہونے والے خطرناک کیمیکل ان کی صحت کے لیے مضر ہیں، جس کے بعد انہوں نے اس کام سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔

انگلش آرٹسٹ کہتی ہیں کہ جب انہوں نے اپنے بچوں کے لیے کیک بنانا شروع کیے تو انہیں یہ احساس ہوا کہ وہ اپنی مہارت کو اس کام میں استعمال کرسکتی ہیں اور پھر اس فیلڈ میں داخل ہونے کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین