• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر میں ہدایت کار بن گیا تو اکیلا رہ جاؤں گا، شاہ رخ خان

بھارتی فلم اسٹار شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ اگر وہ مستقبل میں کبھی ہدایت کار بن گئے تو اکیلے رہ جائیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ ایک اداکار ہونے کی حیثیت سے وہ بہت خوش ہیں لیکن اگر وہ مستقبل میں کبھی ہدایت کار بنیں گے تو وہ تنہائی اور اداسی کا شکار ہو جائیں گے، شاہ رخ خان نےکہا کہ  ڈائریکشن تنہا ترین کام ہے ۔

شاہ رخ خان نے کہا کہ ڈائریکشن میں اداکاروں کو سکھانا پڑتا ہے، ڈائیلاگز کا انتخاب کرنا پڑتا ہے، تحریر بنانی ہوتی ہے، بار بار سینما گھروں میں جانا پڑتا ہے، مختلف لوگوں سے ملاقات کرنی پڑتی ہے اور پھر اُس کے بعد ایک اندھیرے والے کمرے میں بیٹھ کر فلم کی ایڈیٹنگ بھی کروانی پڑتی ہے۔

شاہ رخ خان کے مشہور و معروف ڈائیلاگز

یہ بھی دیکھئے : شاہ رخ خان کے مشہور و معروف ڈائیلاگز


اُنہوں نے کہا کہ  فلم کے بنانے سے لے کر  فلم کی کامیابی اور ناکامی تک آپ تنہا ہوتے ہیں، اِس لیے میری نظر میں ہدایت کار بننے کا مطلب ہے کہ آپ اکیلے ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں ہالی ووڈ ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان کا ایک بہت بڑا مداح ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ میں کرسٹوفر نولان کی طرح ایکشن فلمز ڈائریکٹ کروں لیکن مجھے یہ نہیں معلوم کہ مجھ میں اُن کی طرح کی خوبیاں موجود ہیں یا نہیں۔

اگر میں ہدایت کار بن گیا تو اکیلا ہوجاؤں گا، شاہ رخ خان
شاہ رخ خان اور کرسٹوفر نولان

اُنہوں نے کہا کہ میرے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ میں کسی بھی ایکشن کو جلدی سے ٹھیک نہیں کہہ سکتاجبکہ ہدایت کار کا سب سے بڑا کام یہ ہی ہوتا ہے کہ رول، کیمرہ، ایکشن، کٹ اور اُس کے بعد اوکے لیکن میں اتنی آسانی سے اوکے نہیں بول سکتا  کیونکہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ ایکشن اِس سے مزید اچھا ہوسکتا ہے، اِن وجوہات کی وجہ سےمیں ہدایت کار بننے میں تھوڑا محتاط ہوں۔

اُنہوں نے اپنی گفتگو میں اِس بات کا انکشاف کیا کہ میں نے اپنی الماری میں گزشتہ 25 سال کے فلمی دُنیا کے خاص ملبوسات سنبھال کر رکھے ہوئے ہیں جیسے فلم ’دِل والے دُلہنیا لے جائیں گے‘ کی جیکٹ اور فلم ’بازی گر‘ کے جوتے۔

اُنہوں نے کہا کہ میں نے یہ سب چیزیں مستقبل میں کسی میوزیم میں رکھنےکے لیے سنبھال کر رکھی ہوئی ہیں یا پھر میں اِن کو خیرات کردوں گا۔

اداکار نے کہا کہ میں نے کبھی بھی اپنی اولاد کے لیے نہیں کمایا، جو بھی محنت کی اور کمایا ہے وہ صرف اور صرف خوشحالی کے لیے کام کیا ہے۔ 

اُنہوں نے نوجوان نسل کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ محنت زیادہ کریں اور کامیابی کو سنجیدہ نہ لیں۔

تازہ ترین