• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس: جرمنی کے بعد جاپان میں کیس سامنے آگیا


کورونا وائرس کے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقلی کا کیس جرمنی کے بعد جاپان میں بھی سامنے آ گیا ہے۔

اس خطرناک اور لاعلاج وائرس کے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقلی کا پہلا کیس جاپان اور جرمنی میں بھی سامنے آیا ہے، متاثرہ مریضوں نے چین کے شہر ووہان کا دورہ نہیں کیا، لیکن پھر بھی اس وائرس کا نشانہ بن گئے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس، سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں الرٹ

ادھر امریکا، جاپان اور فرانس کے بعد آسٹریلیا، بھارت، جنوبی کوریا، برطانیہ اور اسپین نے بھی اپنے شہریوں کے ووہان سے انخلا کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ ہانگ کانگ نے چین سے جڑی اپنی کچھ سرحدوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثناء چین میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد بڑھ کر 106 ہوگئی ہے، دارالحکومت بیجنگ میں بھی وائرس سے پہلی ہلاکت سامنے آگئی، وائرس پھیلنے سے روکنے کے لیے منگولیا نے چین اور شمالی کوریا کے ساتھ اپنی سرحد مکمل بندکردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ووہان میں پاکستانی طلبہ کورونا سے محفوظ ہیں، ظفر مرزا

کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد چین بھر میں مریضوں کی تعداد 4 ہزار 5 سو سے تجاوز کرگئی ہے۔ چین کے17 شہروں میں ٹرین، بس اور فضائی سروس مکمل بند ہے، جبکہ ہانگ کانگ کے ریلوے اسٹیشن سنسان پڑے ہیں۔

وائرس کے باعث ہانگ کانگ کی  حکومت نے سرکاری ملازمین کو چھٹیوں کے بعد گھروں سے ہی کام کرنے ہدایت کردی، جرمنی اور کمبوڈیا میں بھی کورونا وائرس کے کیس سامنے آئے ہیں۔

ہانگ کانگ اور ملائیشیا نے اپنے شہریوں کو صوبے ہیبی کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ فلپائن نے چینی شہریوں کے لیے ویزہ آن ارائیول کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تازہ ترین