اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے بیرسٹر ظفر اللّٰہ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: شاہد خاقان کے ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع
شاہد خاقان عباسی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) میرے خلاف بادی النظر میں کوئی بھی کیس بنانے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ نہ نیب قانون، نہ ہی کسی اور قانون کے تحت مجھ پر کوئی کیس بنتا ہے، نہ میں نے کوئی جرم کیا، نہ ہی جرم میں کسی کی معاونت کی۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے عدالت میں محض ایک عبوری ریفرنس دائر کیا گیا ہے، جب کہ تاحال عبوری ریفرنس کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نیب ابھی کیس بنانے کے لیے مزید تفتیش کر رہا ہے، اس نے مجھ سے اب کچھ برآمد نہیں کرنا ہے، ایل این جی کا سارا ریکارڈ حکومت اور نیب کے پاس موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری
شاہد خاقان عباسی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 18جولائی کو مجھے گرفتار کیا گیا، 10 اکتوبر تک میں جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں رہا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 11 اکتوبر سے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہوں اور میرے کیس کی آئندہ تاریخِ سماعت 4 فروری ہے، جبکہ درخواستِ ضمانت دائر کرتے وقت 191 دن حراست میں گزار چکا ہوں۔
سابق وزیرِ اعظم نے عدالتِ عالیہ سے یہ استدعا کی ہے کہ نیب ریفرنس میں ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت منظور کی جائے۔