اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن ‘ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں جنوبی پنجاب صوبے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور بیان بازی کی بجائے اسمبلی میں ہمارا ساتھ دیں،نئے صوبے کے دارالحکومت کیلئے جان بوجھ کرغلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہو ںنے گزشتہ روز سرکٹ ہاؤس ملتان میں جنوبی پنجاب صوبہ کے حوالے سے منعقدہ اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے علیحدہ صوبے کو منشور کا حصہ بنایا، اس پر ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا، صوبے کیلئے دو تہائی اکثریت نہیںہے، ماضی میں پیپلزپارٹی کے پاس بھی دوتہائی اکثریت نہیں تھی جبکہ ن لیگ کے پاس دوتہائی اکثریت تھی لیکن جنوبی پنجاب صوبہ اس کا ایجنڈا نہیں تھا۔ تحریک انصاف کی حکومت اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی پر یقین رکھتی ہے۔ اس مقصد کیلئے جنوبی پنجاب صوبہ کو منشور کا حصہ بنایا۔ ہمارا مقصد ایک علیحدہ صوبہ کا قیام ہے، فیصلہ ہوا کہ اس حوالے سے بل کی حمایت کے لئے دیگر پارٹیوں سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، کریڈٹ جو بھی لینا چاہتا ہے لے،انہوں نے کہا کہ صوبے کے معاملے پر تمام پارٹیوں کے جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی ہمارا ساتھ دیں۔جنوبی پنجاب صوبے کا دارلخلافہ کہاں ہو گا اس کا فیصلہ اس خطے کی نئی بننے والی اسمبلی کے اراکین کریں گے۔کچھ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنے۔کچھ عناصر ہیں جو کہتے ہیں نا کریں گے اور نا کرنے دیں گے۔اگر ہم لڑتے رہے تو مقصد پورا نہیں ہوگا۔عوام سے اپیل ہے منفی پراپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔میری سب سے گذارش ہے کہ ٹھنڈے دل سے غور کریں اور صوبہ پر غلط فہمیاں نہ پھیلائیں۔ ملتان کی ترقی بہاولپور کی ترقی کے ساتھ منسلک ہے۔اسی طرح بہاولپور کی ترقی ملتان،رحیم یارخان اور ڈیرہ غازی خان کی ترقی کے بغیرممکن نہیں۔