• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملزم کے فرقہ کیخلاف نفرت آمیزپوسٹیں،مدعی سے متعلق رپورٹ طلب

اسلام آباد(جنگ رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے فیس بک پر جعلی آئی ڈی بنا کر گستاخانہ مواد کی تشہیر کرنے کے ایف آئی اے کے ایک مقدمہ کے ملزم شوکت علی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے تفتیشی انسپکٹر کو مدعی /شکایت کنندہ یاسر ہاشمی کے خلاف بھی ملزم کے فرقہ کے لوگوں کے حوالے سے نفرت انگیز پوسٹیں لگانے سے متعلق کی جانے والی اب تک کی کارروائی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اسلام امن کا مذہب ہے،ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے بدھ کے روزملزم شوکت علی کی اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت خارج ہونے کے خلاف اپیل کی سماعت کی توایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی ،ملزم کے وکیل سید نایاب گردیزی اور ایف آئی اے کا تفتیشی پیش ہوا ۔جسٹس مشیر عالم نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ فیس بک پر آپ کے موکل نے جعلی آئی ڈی بنائی ہے تو انہوں نے کہاکہ میرے موکل کے نام سے کسی اور نے آئی ڈی بنائی ہے ۔ اس کیس کے حقائق بالکل مختلف ہیں درحقیقت ملزم کو مدعی ہونا چاہیئے ،کیونکہ میرے موکل نے مدعی یاسر ہاشمی کی پوسٹوں پر کمنٹ کرتے ہوئے اسے کچھ کتابوں کے حوالے دیئے تھے جبکہ اس نے میرے موکل کے فرقہ کے حوالے سے کھلے عام قابل اعتراض پوسٹیں لگائی تھیں ۔میرے موکل کے خلاف تو ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے لیکن میرے موکل کی اہلیہ کی 22اے کی درخواست پر حکم کے باوجود تاحال مدعی کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کے جرم میں ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔ جس پرجسٹس قاضی محمد امین احمد نے ایف آئی اے کے تفتیشی سے کیس سے متعلق استفسار کیا کہ تو ا س نے بتایا کہ شکایت کنندہ یاسر قاسمی جی نائن فور کا رہائشی اور مسجد کے امام کا بیٹا ہے ،ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر تحقیقات کرکے ملزم شوکت علی کے خلاف کیس رجسٹر کیا ہے۔
تازہ ترین