وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد کے موقع پر لاک ڈاؤن کی پابندیاں نظر انداز، شہر کے کئی علاقوں میں ٹریفک جام جبکہ اکثر علاقو ں میں کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئیں۔
گزشتہ ہفتہ بلوچستان حکومت نے صوبہ بھر میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے لاک ڈاؤن کی مدت 21 اپریل تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا لیکن گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی ایک روزہ دورے پر کوئٹہ آمد کے موقع پر شہر میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں نظر انداز ہی رہیں۔
شہر کی تقریباً تمام شاہراہوں پر ٹریفک رواں دواں رہی، حتیٰ کہ اکثر مقامات پر ٹریفک جام بھی نظر آیا۔
وزیراعظم کی آمد کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظاما ت کے نام پر ایئرپورٹ روڈ، زرغون روڈ سمیت مختلف مقاما ت پر پولیس نے ناکہ جات قائم کر کے عام پبلک کی آمدو رفت کو ممنوع تو قرار دے دیا تاہم اس دوران عالمو چوک، سمنگلی روڈ، بروری، اسپنی روڈ، بائی پاس اور اس سے ملحقہ علا قوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہری لاک ڈاؤن کےحکومتی احکامات کو ہوا میں اڑاتے نظر آئے۔
وز یر اعظم کی سیکورٹی پر شہر کے مختلف علاقوں میں تقریباً 2 ہزار سے زائد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات رہے۔
گزشتہ روز کے برعکس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نظر نہ آئی۔
کوئٹہ میں لاک ڈاؤن کے دوران دکانوں کی بندش کے فیصلہ پر بھی جزوی ہی عمل درآمد کیا گیا اور متعدد علاقوں بروری روڈ، کواری روڈ ، توغی روڈ اورکاسی روڈ پر کاروباری مراکز کھلے رہے جو کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے حکومتی سنجیدگی پر سوالیہ نشان ہے۔