• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاک ڈاؤن میں تنخواہیں دینے کا معاملہ، سندھ حکومت سے جواب طلب

سندھ ہائی کورٹ میں لاک ڈاؤن کے دوران ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

12 معروف ٹیکسٹائل انڈسٹریز نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے جس پر عدالت نے 30 اپریل کو سندھ حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز کو ملازمین کو کس قانون کے تحت تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا گیا؟

درخواست گزاران کے وکیل نے جواب دیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملازمین کو برطرف نہ کرنے اور تنخواہ بھی جاری کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

وکیل نے کہ اکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی امپورٹ اور ایکسپورٹ مکمل طور پر بند ہے، انڈسٹریز بند ہیں، ملازمین کو تنخواہ نہیں دے سکتے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا ملازمین کو تنخواہ جاری کرنے کا حکم سندھ پیمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ لاک ڈاؤن کا حکم نامہ تو سیکریٹری داخلہ نے جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: ڈبل سواری پر پابندی کیخلاف درخواست، فریقین کو نوٹس

سرکاری وکیل نے جواب دیاکہ عدالت کا نوٹس لیبر ڈیپارٹمنٹ اور دیگر محکموں کو بھی بھیجا جائے، جن اداروں کو نوٹس بھیجنے کا کہا جارہا ہے وہ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہیں۔

عدالت نے اس بات پر سرکاری وکیل پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ خوامخواہ کی بحث نہ کریں، یہ بتائیں کہ سندھ حکومت کی طرف سے تحریری جواب جمع کرانا ہے یا نہیں؟

تازہ ترین